17 ربيع الأوّل کا دن سال کے باقی دنوں کی طرح عام دن نہیں ہے اس دن بشریت کو گمراہی سے نکالنے والے اور پوری دنیا میں عدل و انصاف کی نشر واشاعت کرنے والے خاتم الأنبياء والمرسلين وسيّد الكونين حضرت محمد(صلى الله عليه وآله وسلم) اس دنیا میں تشریف لائے اور اسی دن درسگاہِ اہل بیت کے بانی مذہب تشیع کو مذہب جعفری کا لقب دلوانے والے پوری دنیا میں حدیث تفسیر اصل اسلام اور سائنس کی روشنی پھیلانے والے ہمارے چھٹے امام جعفر الصادق عليه السلام نے بھی اسی دن اس دنیا کو اپنی آمد شرف بخشا.
رسول خدا حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ولادت باسعادت عام الفیل والے سال سترہ ربیع الاول کو ہوئی آپ(ص) کی ولادت باسعادت سے دو ماہ پہلے آپ(ص) کے والد جناب عبدالله بن عبد المطلب(ع) کا انتقال ہوا اور اس طرح آپ(ص) اے دنیا میں یتیم کی حیثیت سے تشریف لائے اور آپ کی کفالت اور پرورش کی ذمہ داری آپ(ص) کے دادا جناب عبد المطلب(ع) نے اور آپ(ص) کے لیے ایک بہترین کفیل ّابت ہوئے۔
طبری لکھتے ہیں کہ رسول خدا حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ولادت باسعادت نوشیروان بادشاہ کی حکومت کے بیالیسویں سال میں ہوئی۔
ولادت باسعادت کے بعد آپ(ص) کے داد نے آپ(ص) کا نام "محمد" رکھا اور آپ(ص) کی والد نے آپ(ص) کا نام "احمد" رکھا جس کی وجہ سے آپ(ص) کو بچپن سے ہی ان رو ناموں سے پکارا جاتا تھا۔
آپ(ص) کی ولادت باسعادت کے وقت متعدد معجزے ظاہر ہوئے جن میں سے چند درج ذیل ہیں:
آپ(ص) کی ولادت باسعادت کے وقت کسری کے محل میں لرزہ پیدا ہوا اور اس کے چودہ کنگرے گرے۔
آتش پرستوں کی ہزار سال سے جلنے والی آگ آپ(ص) کی ولادت باسعادت کے وقت بجھ گئی۔
خانہ کعبہ پہ نصب بت آپ(ص) کی ولادت باسعادت کے وقت منہ کے بل زمین پہ آ گرے۔
شیطانوں کی آسمان کی جانب پرواز رک گئی اور اسی جانب قرآن کی یہ آیت دلالت کرتی ہے: (وَلَقَدْ جَعَلْنَا فِي السَّمَاءِ بُرُوجًا وَزَيَّنَّاهَا لِلنَّاظِرِينَ * وَحَفِظْنَاهَا مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ رَجِيمٍ * إِلَّا مَنِ اسْتَرَقَ السَّمْعَ فَأَتْبَعَهُ شِهَابٌ مُبِينٌ) الحجر/16-18.
سترہ ربیع الاول کو ہی سن 83ہجری میں رسول خدا(ص) کے چھٹے جانشین حضرت امام جعفر صادق(ع) کی ولادت باسعادت ہوئی امام زین العابدین(ع) کو جب ان کی ولادت کی خبر دی گئی تو ان کی خوشی و مسرت سے کا کوئی ٹھکانہ نہ تھا کیونکہ وہ جانتے تھے کہ اس مولود کو دنیا میں علوم آل محمد پھیلانے کا موقع میسر آئے گا جس سے یہ پورا پورا فائدہ اٹھائے گا اور حقیقی اسلام سے دنیا کو روشناس کروائے گا اور بالفعل جب وہ زمانہ آیا تو امام جعفر صادق علیہ السلام نے اپنے علم لدنی سے پوری دنیا کو فیض یاب کیا۔
امام جعفر صادق(ع) نے ناصرف قرآن، تفسیر، فقہ اور حدیث کی لوگوں کو تعلیم دی بلکہ سائنس اور ٹیکنانوجی کے دنیا کے سامنے نت ںئے باب کھولے۔