اب کربلا میں سیاسی خطبہ نہیں ہو گا...

صدامی حکومت کے خاتمے کے بعد جب کربلا کے مقدس حرموں کے اداری انتظامات شرعی ہاتھوں میں آئے تو روضہ مبارک حضرت امام حسین علیہ السلام میں اعلیٰ دینی مرجعیت کے نمائندے نے نماز جمعہ پڑھانے کی ابتداء کی کہ جس کا سلسلہ اب تک جاری ہے، نماز جمعہ کے دوسرے خطبہ میں سیاسی اور ملکی حالات حاضرہ پر گفتگو کی جاتی اور حکومت اور عوام کو اس سیاسی خطبہ کے ذریعے ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا جاتا اور اسی طرح اس خطبہ میں سپریم دینی رہنما حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی(دام ظلہ العالی) کے سیاسی منظر نامے سے متعلق بیانات اور پیغامات کو بھی پڑھا جاتا۔

لیکن اب سپریم دینی رہنما حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی(دام ظلہ العالی) کے حکم کے مطابق آئندہ روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام میں نماز جمعہ کے دوران سیاسی خطبہ نہیں دیا جائے گا اور کسی خاص مناسبت یا کسی اشد ضروت کے تحت ہی دوسرے خطبہ میں سیاسی حالات حاضرہ پہ گفتگو ہو گی۔

اور اس بات کا اعلان اس جمعہ روضہ مبارک امام حسین(ع) میں نماز جمعہ کے خطبہ کے دوران علامہ سيد أحمد صافی نے کیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: