اختلافات کے حل میں روضہ مبارک کے حلف و قَسم یونٹ کا بھر پور کردار...

پوری دنیا اور خاص طور پر عراق میں رہنے والے مومنین حضرت عباس علیہ السلام سے بہت زیادہ عقیدت و مودّت رکھتے ہیں شیعہ معاشرے میں حضرت عباس علیہ السلام کے نام سےاٹھائی جانے والی قَسم اور حلف کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے کوئی بھی شیعہ حضرت عباس علیہ السلام کا عَلَم پکڑ کر یا حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک میں کھڑے ہو کر جھوٹ بولنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔

کسی بھی قِسم کے اختلاف یا جھگڑے کو حل کرنے کے لیے عراق کے مومنین حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک میں آ کر حضرت عباس علیہ السلام کی قسم اٹھاتے ہیں اور اس قسم کو اٹھاتے ہی اختلاف ختم ہو جاتا ہے اور حضرت عباس علیہ السلام کی قَسم اٹھا کر جو بات کہی جاتی ہے اسی کو ہی دونوں فریق تسلیم کر لیتے ہیں۔

اسی بات کو مد نطر رکھتے ہوئے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے ادارہ نے دینی امور کے سیکشن کے تحت قسم و حلف کا ایک یونٹ بھی بنا رکھا ہے کہ جہاں عراقی مومنین اپنے اختلافات کو حل کرنے کے لیے آتے ہیں اور ایک قسم پہ بڑے سے بڑے مسئلے کا حل حاصل کر لیتے ہیں۔

مذکورہ یونٹ کے انچارج سيد عدنان جلوخان موسوی نے بتایا ہے کہ یہ یونٹ (2004ء) میں کھولا گیا اور اب تک اس یونٹ کے ذریعے (24,500) سے زیادہ کیسز کو قسم کے ذریعے حل کیا گیا یہاں آنے والے افراد سے خدا، قرآن اور حضرت عباس علیہ السلام کی قسم ان الفاظ میں اٹھانے کا کہا جاتا ہے: (أقسم بالله العظيم وبالقرآن الكريم وبحقّ ابي الفضل العباس(عليه السلام)...... یعنی میں اللہ تعالیٰ، قرآن اور حضرت عباس(ع) کی قَسم کھاتا ہوں کہ ........ اور یہ قَسم عراقی مومنین کے درمیان کسی بھی مسئلے اور اختلاف کا آخری اور سب سے مؤثر حل شمار ہوتی ہے کیونکہ کوئی بھی مومن یہ قَسم اٹھانے کے بعد جھوٹ نہیں بولتا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: