ایام فاطمیہ کے حوالے سے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے خدام کی طرف سے مجلس عزاء کا انعقاد.....

حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیھا کی شھادت کا پُرسہ پیش کرنے کے لیے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام میں گزشتہ کئی دن سے مسلسل مجالسِ عزاء کا انعقاد کیا جا رہا ہے کہ جن میں مومنین اور حرم کے خدام کی بڑی تعداد شریک ہو رہی ہے۔

ایام فاطمیہ کے حوالے سے ہی روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے خدام کی طرف سے ایک مجلس عزاء تشریفات ہال میں بھی منعقد ہوئی کہ جس سے علامہ سید عدنان جلو خان موسوی نے خطاب کیا اور اپنے خطاب میں حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیھا کی مظلومیت اور ان کے ایام شھادت منانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

یاد رہے کہ شیخ اسماعیل انصاری زنجانی نے اپنی کتاب موسوعۃ الکبریٰ عن فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیھا جلد15 صفحہ 13 میں حضرت فاطمہ(ع) کی تاریخ شہادت کے بارے میں متعدد اقوال درج کئے ہیں اور 615 کتابوں سے ان کے حوالہ جات بھی لکھے ہیں۔

البتہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی تاریخ شہادت کے بارے میں ہمارے ہاں 3قول زیادہ شہرت کے حامل ہیں:

پہلا قول:مذکورہ بالا کتاب میں 54 مصادر سے نقل کرتے ہوئے مذکور ہے کہ حضرت فاطمہ کی شھادت 8 ربیع الثانی کو ہوئی۔ اس قول کے مطابق حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا رسول خدا(ص) کے دنیا سے جانے کے بعد صرف 40 روز تک زندہ رہیں۔

دوسرا قول: مذکورہ بالا کتاب میں 108 مصادر سے نقل کرتے ہوئے مذکور ہے کہ حضرت فاطمہ کی شھادت 13 جمادی الاول کو ہوئی۔ اس قول کے مطابق حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا رسول خدا(ص) کے دنیا سے جانے کے بعد صرف 75 روز تک زندہ رہیں۔

تیسرا قول: مذکورہ بالا کتاب میں 72 مصادر سے نقل کرتے ہوئے مذکور ہے کہ حضرت فاطمہ کی شھادت 3 جمادی الثانی کو ہوئی۔ اس قول کے مطابق حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا رسول خدا(ص) کے دنیا سے جانے کے بعد صرف 95 روز تک زندہ رہیں۔

عراق اور دنیا کے دوسرے تمام ممالک میں اہل بیت علیھم السلام کے چاہنے والے مذکورہ بالا تینوں تاریخوں میں رسول خدا(ص) کی اکلوتی بیٹی حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کا یوم شھادت نہایت عقیدت و احترام سے مناتے ہیں اور مجالس عزا برپا کر کے رسول خدا(ص) اور اہل بیت علیھم السلام کو اس المناک مصیبت کا پرسہ پیش کرتے ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: