اگر اعلیٰ دینی قیادت کا داعش کے خلاف جہاد کرنے کا فتویٰ نہ ہوتا تو پوری دنیا دہشت گردوں سے جنگ کر رہی ہوتی(عباس عسکری یونٹ)

عباس عسکری یونٹ(فرقۃ العباس القتالیۃ) کے سربراہ شیخ میثم زیدی نے کہا ہے کہ عراق اور اس کے مقدسات کے دفاع کے لیے اعلیٰ دینی قیادت حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی(دام ظلہ العالی) کا فتوی انتہائی تاریخی اہمیت کا حامل ہے اس فتویٰ اور حشد شعبی کی قربانیوں کی بدولت عراق اور یہاں کے رہنے والوں سے بہت بڑا خطرہ ٹل گیا ہے اگر یہ فتوی نہ ہوتا تو آج عراق اس حالت میں نہ ہوتا کہ جسے ہم دیکھ رہے ہیں۔

شیخ میثم زیدی نے کہا ہے کہ اگر نجف اشرف میں موجود اعلی دینی قیادت کا فتوی اور عراق سے تعلق رکھنے والے عسکری رضاکاروں کی جدوجہد نہ ہوتی تو ایران، ترکی، سعودیہ اور کویت اپنی سر زمین پہ داعش سے جنگ کر رہے ہوتے اور پوری دنیا رسمی طور پر ایسے دہشت گردوں کا مقابلہ کر رہی ہوتی کہ جو ایک پورے ملک کی نمائندگی کرتے لہٰذا ہر ایک نجف اشرف میں موجود اعلی دینی قیادت اور عسکری رضاکاروں کا احسان مند اور شکر گزار ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: