اسلام آباد میں روضہ مبارک امام حسین(ع) کے ڈپٹی سیکرٹری سید افضل شامی کے خطاب کے اہم نقاط .....

روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام کی طرف سے کوثر یونیورسٹی میں تیسرا سالانہ ہفتہ ثقافت (نسیم کربلا) کی تقریبات جاری ہیں اور اس میں عراق میں موجود تمام مقدس روضے بھی شریک ہیں۔

ہفتہ ثقافت کی افتتاحی تقریب سے روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام کے ڈپٹی سیکرٹری سید افضل شامی نے تمام مقدس حرموں اور دیوان وقف شیعی کی نمائندگی میں خطاب کیا کہ جس میں سید شامی نے متعدد جوانب سے گفتگو کی کہ جس میں سرفہرست درج ذیل نقاط شامل ہیں:

عراق اور پاکستان اوردونوں ممالک کی مسلمان عوام کے درمیان گہرے تعلقات اور روابط ہیں اور دونوں کے بہت سے امور میں مشترکہ مصالح بھی ہیں۔

دونوں ممالک کو جو چیزیں ایک دوسرے سے جوڑے ہوئے ہیں ان میں سر فہرست دونوں کا روحانی و عقائدی حوالے سے مربوط ہونا ہے کہ جو اسلام پہ ایمان اور خیر البشر حضرت محمد (ص) اور ان کی آل اطہار سے خالص محبت ہے۔

ہمارا یہاں آنے اور اس پروگرام میں شرکت کا مقصد متعدد اہداف کو حاصل کرنے کی کوشش کرنا ہے کہ جن میں امام حسین علیہ السلام کے شہر کربلا اور عراق کے دوسرے مقدس شہروں سے ایمان سے لبریز باد نسیم کو پاکستان منتقل کرنا، اور اس کے وسیلہ سے اپنے دوست ملک پاکستان پہ الٰہی رحمت کے نزول کی دعا کرنا اور تمام مسلمانوں کے درمیان محبت، الفت اور رحم دلی کا ماحول پیدا کرنا ہے۔

بعض اسلامی ممالک جن دہشت گرد حملوں کا سامنا کر رہے ہیں ان کے بارے میں سب لوگ جانتے ہیں اور انہی ممالک میں عراق بھی شامل ہے کہ جو غیر ملکی جہات کے اشاروں پہ بعض تکفیری تنظیموں کے ہاتھوں دہشت گردی، خونریزی، فتنہ گری، اقتصادی تباہ کاری اور مقدس مقامات کی تباہی کا شکار ہے نجف اشرف میں موجود اعلی دینی قیادت آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ العالی نے انہی حالات سے مجبور ہو کر ملک، اس کے مقدسات اور عوام کا دفاع کرنے کے لیے جہاد کفائی کا فتوی دیا کہ جس پہ دسیوں لاکھ لوگوں نے لبیک کہا اور اسی کی بدولت انشاء اللہ ہم فتح و نصرت کے دروزے پہ پہنچ چکے ہیں۔

عراق کے تمام مذاہب اور اقوام کے لوگ جس طرح سے اس وقت ایک صف میں کھڑے ہو کر دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں اس کی مثال شاذ و نادر ہی کہیں ملتی ہے۔

ان حساس ترین حالات میں امت کے علماء اور خطباء کے لیے ضروری ہے کہ وہ لوگوں کے سامنے اسلام کی حقیقت اس میں موجود رحم دلی اور رسول خدا(ص) کے خوبصورت اخلاق، شفقت اور وسعت رحمت کو بیان کریں اور دشمنوں کی طرف سے امت محمدیہ میں ڈالی گئی منحرف فکر کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: