سکھرکی ہوا پہلی مرتبہ روضہ مبارک امام حسین(ع) کے گنبد پہ لہرانے والے عَلَمْ کا بوسہ لے رہی ہے

اسلام آباد میں منعقد ہونے والے ہفتہ ثقافت میں شرکت کے لیے آئے ہوئے عراق کے مقدس روضوں کے وفود نے آج صوبہ سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کا دورہ کیا اور وہاں مسجد حیدری میں روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام کے گنبد پہ لہرانے والے عَلَمْ کو نصب کیا۔

رسم و رواج اور قدرتی مناظر میں عراق کے جنوبی شہروں سے کافی حد تک مشابہت رکھنے والے اس شہر میں اہل بیت علیھم السلام سے مودّت رکھنے والوں کی بہت بڑی تعداد رہتی ہے لہٰذا عراق کے مقدس روضوں کے وفود نے امام حسین علیہ السلام کے حرم کے عَلَمْ کے لیے اس شہر کا انتخاب کیا۔

عَلَمْ کی پرچم کشائی کی تقریب کا آغاز روضہ مبارک امام علی علیہ السلام کے مؤذن قاری سید حیدر میالی نے تلاوت قرآن مجید سے کیا جس کے بعد مسجد کی انتظامیہ کی طرف سے متعدد افراد نے خطاب کیا اور عراق کے مقدس روضوں کے وفود کی سکھر آمد اور امام حسین علیہ السلام کے حرم کے عَلَمْ کے لیے مسجد حیدری کے انتخاب پہ شکریہ ادا کیا۔

اس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے دینی امور کے سیکشن کے سربراہ علامہ شیخ صلاح کربلائی نے خطاب کیا اور اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارا آپ کے پاس ٓآنا ہم پر فرض تھا مقدس روضوں کے خادم ہونے کی حیثیت سے دنیا کے تمام مومنین سے رابطہ رکھنا ہم پر واجب ہے۔

علامہ صلاح کربلائی نے اپنی گفتگو میں یہ بھی کہا کہ ہمیں ان افواہوں اور سازشوں کے لیے آلہ نہیں بننا چاہیے کہ جن کا مقصد اہل بیت علیھم السلام کے پیروکاروں اور علماء کے درمیان تفرقہ اور دوریاں پیدا کرنا ہے ضروری ہے کہ ہم سب کے درمیان اتحاد و اتفاق ہو اور اگر ہمارے درمیان وحدت موجود نہیں ہے تو ہم آئمہ علیھم السلام کی نہج پہ چلنے والے افراد نہیں ہیں۔ دل اور زبان سے آئمہ علیھم السلام سے محبت رکھنا کافی نہیں ہے بلکہ ان کی سیرت پہ بھی عمل کرنا بھی ضروری ہے۔

داعش اور اہل بیت علیھم السلام کے دشمنوں کی طرف سے عراق پہ کیے گئے حملے ناکام ہو چکے ہیں اور عنقریب عراق کی سر زمین داعش کی نجاست سے پاک ہو جائے گی۔

علامہ شیخ صلاح کربلائی کے خطاب کے بعد حرم امام حسین علیہ السلام کے عَلَمْ کی پرچم کشائی کا آغاز کیا گیا اور اس موقع پہ حاضرین نے جس طرح سے اپنی عقیدت اور امام حسین علیہ السلام سے محبت کا اظہار کیا اس کی مثال پوری دنیا میں ناپید ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: