ہندوستان میں منعقد ہونے والے جشن امیر المومنین (ع) کے حوالے سے مقدس روضوں کی پریس کانفرنس.....

ہندوستان کے شہر بنگلور میں(13رجب 1437هـ) بمطابق(21اپریل 2016 ء) کی صبح عراق میں موجود مقدس روضوں کے نمائندوں نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں چوتھے سالانہ جشن امیر المومنین علیہ السلام کے اغراض و مقاصد اور اس کی تقریبات کے حوالے سے گفتگو کی کہ جو(14–17 رجب 1437هـ) بمطابق (22-25 اپریل 2016ء) کو بنگلور کے امام باڑہ و حسینیہ ابو الفضل العباس(ع) میں اس عنوان کے تحت منعقد ہو رہا ہے کہ’’ امام علی(ع) ہی رسول خدا(ص) کے علم کے امانتدار اور آپ(ص) کی حکمت و دانائی کا دروازہ ہیں‘‘۔

پریس کانفرنس کی ابتداء میں سید آغا سلطان نے جشن امیر المومنین علیہ السلام کی تقریبات کے حوالے سے مختصر گفتگو کی اور اس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے نمائندے علامہ شیخ علی اسدی نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا اورگزشتہ سالوں میں 2 مرتبہ لکھنو اور 1 مرتبہ حیدرآباد میں منعقد ہونے والے سالانہ جشن امیر المومنین علیہ السلام کے حوالے سے گفتگو کی اور اپنی گفتگو میں کہا حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام کی شخصیت کسی خاص قوم و ملت سے مختص نہیں ہے بلکہ وہ ایک عالمی شخصیت کے مالک ہیں اور ان کی تعلیمات ہر رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والے انسانوں کے لیے ہیں۔

شیخ اسدی نے کہا: عراق اور ہندوستان کی ثقافت اور رسم و رواج میں بہت زیادہ مماثلت پائی جاتی ہےاور دونوں ملکوں کی عوام کے درمیان گہری وابستگی موجود ہے اور یہی وہ چیز ہے کہ جس کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ہندوستان کو اس جشن کے انعقاد کے لیے اختیار کیا ہے۔

اس کے بعد صحافیوں نے مقدس روضوں کے نمائندوں سے مختلف سوالات کیے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: