شعبان کو رسول خدا(ص) کا مہینہ کیوں کہا جاتا ہے؟

شعبان کا مہینہ رسول خداحضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ منسوب ہے اور اس مہینہ کی فضیلت رجب سے بھی زیادہ ہے روایات میں کہا گیا ہے کہ شعبان کا مہینہ نبی کریم(ص) کا مہینہ ہے۔

حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام سے مروی ہے کہ رسول خدا(ص) نے فرمایا: کہ شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ تعالیٰ کا مہنیہ ہے۔

حضرت امام علی بن ابی طالب علیہ السلام کے بارے میں روایات میں مذکور ہے کہ آپ(ع) رجب کے مہینہ میں روزے رکھتے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ رجب میرا مہینہ ہے اور شعبان رسول خدا(ص) کا مہینہ ہے اوررمضان اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے۔

معصومین علیھم السلام سے مروی شعبان کے مہینہ میں ہر روز پڑھی جانے والی دعا میں مذکور ہے کہ: یہ شعبان کا مہینہ تیرے نبی(ص) تیرے انبیاء کے سردار کا ہے۔۔۔۔۔

اس مہینہ کو شعبان کیوں کہا جاتا ہے؟

عربی زبان میں شعبان کا لفظ شعب سے اخذ کیا گیا ہے کہ جس کا معنی پھیلنا اور وسیع ہونا ہے۔

رسول خدا(ص) فرماتے ہیں کہ اس مہینہ کو شعبان کا نام اس لیے دیا گیا ہے کیونکہ اس میں مومنین کے رزق میں وسعت آتی ہے۔

شعبان کو شفاعت کا مہینہ بھی کہا جاتا ہے رسول خدا(ص) فرماتے ہیں کہ شعبان کے مہینہ کو شفاعت کے مہینہ کا نام دیا گیا ہے کیونکہ اس مہینہ میں جو بھی مجھ پہ درود بھیجے گا میں اس کی شفاعت کروں گا۔

یہ مہینہ اہل بیت علیھم السلام کی خوشیوں سے بھی بھرا ہوا ہےاہل بیت علیھم السلام کی متعدد برگزیدہ شخصیات کا جشن میلاد اور مختلف دینی مناسبات اسی مہینہ میں ہیں:

شعبان کے مہینہ کی دوسری تاریخ کو ہجرت کے دوسرے سال روزے کے وجوب کا حکم نازل ہے اور بعض روایات کی بنا پر شعبان کے مہینہ کی آخری تاریخ کو روزے کے وجوب کا حکم نازل ہوا۔

شعبان کی تین تاریخ کو ہجرت کے چوتھے سال حضرت امام حسین علیہ السلام کی ولادت باسعادت ہوئی اور ملائکہ رسول خدا(ص) کو امام حسین علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مبارک باد دینے کے لیے آپ(ص) کی خدمت میں حاضر ہوئے۔اور ساٹھ ہجری کے اِسی دن امام حسین علیہ السلام اپنے اہل و عیال کے ساتھ مدینہ کو چھوڑ کر مکہ میں وارد ہوئے۔

چار شعبان 26 ہجری کوحضرت عباس علیہ السلام کی ولادت باسعادت ہوئی۔

پانچ شعبان 38 ہجری کوحضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی ولادت باسعادت ہوئی اور اس دن حضرت امیر المومنین علیہ السلام نے جنگ جمل فتح کی۔

گیارہ شعبان 33 ہجری کو حضرت علی اکبرعلیہ السلام کی ولادت باسعادت ہوئی۔

پندرہ شعبان 255 ہجری کو حضرت امام مھدی علیہ السلام کی ولادت باسعادت ہوئی۔

پندرہ شعبان کی رات شب قدر کے بعد سب سے افضل ترین رات ہے اور اس میں عبادت اور دعا کا بہت زیادہ ثواب روایات میں مذکور ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: