قریۃ البشیر کو آزاد کروانے کے دوران شہید ہونے والے جوانوں کے چہلم کی مناسبت پہ شعائر و حسینی انجمنوں کے سیکشن اور عباس عسکری یونٹ کی طرف سے پروگرام

بروز بدھ 10 شعبان المعظم 1437 ھ بمطابق 18 مئی 2016 ء کو امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کے شعائر و حسینی انجمنوں کے سیکشن اور عباس عسکری یونٹ کی طرف سے قریۃ البشیر کو داعش سے آزاد کروانے کے دوران شہید ہونے والے جوانوں کے چہلم کے حوالے سے ایک تقریب منعقد کی گئی کہ جس میں بہت بڑی تعداد میں مومنین نے شرکت کی۔

شعائر و حسینی انجمنوں کے سیکشن کے سربراہ الحاج ریاض نعمۃ نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حق و باطل کے اس معرکہ میں یہ شہداء وطن کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہوئے داعش کے دہشت گرد اس زمانہ میں بنی امیہ کی جدید شکل ہیں لہٰذا ہمارے لیے ضروری تھا کہ ہم اس مشکل زمانے میں امام حسین علیہ السلام کے راستے پہ چلتے ہوئے قربانیاں پیش کریں۔

ہم اس محفل میں شھداء کے لواحقین کو دین و مذہب اور مقدس مقامات کے دفاع میں اس عظیم رتبہ کو حاصل کرنے پہ مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ ہمیں اپنے ان محبوب ترین افراد سے فراق کا دکھ ہے کہ جو اس دنیا سے جانے کے بعد بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عباس عسکری یونٹ کے انچارج میثم زیدی نے کہا کہ شمالی عراق میں رہنے والے ہمارے ترکمانی بھائیوں کے علاقہ کو آزاد کروانے کے دوران ان شھداء نے جام شھادت نوش کیا۔

ہمارے ترکمانی بھائیوں نے صدامی و بعثی حکومت کے دوران بہت زیادہ ظلم و ستم کا سامنا کیا اور طاغوتی حکومت کے خاتمے کے بعد جب موصل پہ دہشت گردوں نے قبضہ کیا تو اس وقت بہت سے ترکمانی بھائیوں کو قتل و غارت گری کا نشانہ بنایا گیا ان کے بچوں اور عورتوں کو قید کر لیا گیا اور جو علاقے داعش کے باقاعدہ قبضہ میں نہ تھے وہاں ترکمانیوں پہ کیمیائی ہتھیاروں اور بھاری اسلحے سے حملے کیے گئے۔

اربعین امام حسین علیہ السلام کے موقع پہ جب ترکمانی شیعہ کربلا آئے تو انہوں نے کربلا میں ھل من ناصر ینصرنا کی صدا بلند کی جس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی(دام عزہ) نے عباس عسکری یونٹ کو قریۃ البشیر اور دیگر ترکمانی علاقوں کو داعش سے خالی کروانے کے خصوصی احکامات جاری کیے اور اس سلسلہ میں حکومت پہ ہر ممکن دباؤ ڈالا۔

دونوں حرموں کے مؤذن الحاج عادل کربلائی کی تلاوت قرآن مجید سے شروع ہونے والی اس تقریب میں شھداء کے ایصال ثواب کے لیے مجلس عزاء بھی برپا کی گئی جس سے سید عدنان جلو خان نے خطاب کیا۔

ترکمانی علاقوں سے تعلق رکھنے والے شیخ علی بشیری نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قریۃ البشر اور دیگر ترکمانی علاقوں کو آزاد کروانے میں اپنا کردار ادا کرنے والے تمام افراد اور خاص طور پر عباس عسکری یونٹ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور دنیا کے تمام مظلومین کی مدد و نصرت کی دعا کی۔

عربی نوحہ خوان علی ابو سلیمہ اور ثامر عارضی نے اس تقریب میں دینی ترانے پڑھے اور اسی طرح شاعر اہل بیت احمد ناطق نے شھداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

تقریب کے آخر میں شھداء کے لواحقین کو تحائف اور اعزازی سندیں پیش کی گئیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: