ماہ شعبان کی شبہائے بیضاء  کی فضیلت.....

شعبان کا مہینہ سال کے افضل ترین مہینوں میں سے ایک ہے اس مہینہ کی فضیلت کے بارے میں اہل بیت علیھم السلام سے بہت سی روایات مروی ہیں۔شیخ نے صفوان جمال سے روایت کی ہے کہ امام جعفر صادقعلیہ السلام نے فرمایا: اپنے قریبی لوگوں کو ماہ شعبان میں روزہ رکھنے پر آمادہ کرو ! میں نے عرض کیا آپ پر قربان ہو جاؤں اس میں کوئی فضیلت ہے ؟آپ(ع) نے فرمایا ہاں اور فرمایا رسول اﷲ(ص) جب شعبان کا چاند دیکھتے تو آپ کے حکم سے ایک منادی یہ ندا کرتا :اے اہل مدینہ! میں رسول خدا(ص) کا نمائندہ ہوں اور ان کا فرمان ہے کہ شعبان میرا مہینہ ہے ۔ خدا کی رحمت ہو اس پر جو اس مہینے میں میری مدد کرے ۔ یعنی روزہ رکھے۔ صفوان کہتے ہیں امام جعفر صادقعلیہ السلام کا ارشاد ہے کہ امیر المؤمنینعلیہ السلام فرماتے تھے جب سے منادی رسول(ص) نے یہ ندا دی اسکے بعد شعبان کا روزہ مجھ سے قضا نہیں ہوا اور جب تک زندگی کا چراغ گل نہیں ہو جاتا یہ روزہ مجھ سے ترک نہیں ہوگا نیز فرمایا کہ شعبان اور رمضان دو مہینوں کے روزے توبہ اور بخشش کا موجب ہیں۔اسماعیل بن عبد الخالق سے روایت ہے کہ امام جعفر صادقعلیہ السلام کی خدمت میں حاضر تھا، وہاں روزۂ شعبان کا ذکر ہوا تو حضرت نے فرمایا ماہ شعبان کے روزے رکھنے کی بہت زیادہ فضیلت ہے حتی کہ نا حق خون بہانے والے کو بھی ان روزوں سے فائدہ پہنچ سکتا ہے اور بخشا جا سکتا ہے۔


شعبان کی شبہائے بیضاء یعنی تیرھویں، چودھویں اور پندرہویں شعبان کی راتوں میں دعا نماز اور تلاوت کی بہت تاکید کی گئی ہے۔

تیرھویں شعبان کی رات شب ہائے بیض﴿روشن راتوں﴾ میں سے پہلی رات ہے، اس رات اور اس کے بعد کی دونوں راتوں میں پڑھی جانے والی نمازوں کی ترکیب اور طریقہ درج ذیل ہے:


ماہ شعبان کی تیرھویں شب میں دو رکعت نماز مستحب ہے کہ اسکی ہر رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ یٰسین، سورہ ملک اور سورہ توحید پڑھے چودھویں شب میں چار رکعت نماز دو دو رکعت کر کے اسی طرح پڑھے اور پندرھویں شب میں چھ رکعت نماز دو دو کرکے اسی طرح سے پڑھے امام جعفر صادقعلیہ السلام کا ارشاد ہے کہ اس طریقے سے یہ تین نمازیں بجالانے والا ماہ رجب ،ماہ شعبان،اور ماہ رمضان کی تمام فضیلتیں حاصل کرے گا اور سوائے شرک کے اس کے سبھی گناہ معاف ہو جائیں گے ۔

قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: