جھاد کفائی کے فتوی کے دو سال پورا ہونے پہ روضہ مبارک امام حسین(ع) کی طرف سے (لولا الفتویٰ) سیمینار کا انعقاد.....

داعش کے عراق میں داخل ہو کر مختلف علاقوں پہ قبضہ کرنے اور وہاں کے رہنے والوں کو بد ترین ظلم و ستم کا نشانہ بنانے کی وجہ سے نجف اشرف میں موجود سپریم دینی رہنما آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ نے مجبور ہو کر جھاد کفائی کا فتویٰ دیا تا کہ عراق کے دیگر علاقوں کی طرف داعش کی بڑھتی ہوئی پیش قدمی کو روکا جا سکے اور داعش کے زیر قبضہ علاقوں کو واپس لیا جا سکے۔

اس تاریخی اور عظیم فتوے کی بدولت عراق کے لاکھوں مومنین نے میدان جنگ میں آکر ہر مقام پہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کو ناکوں چنے چبوائے اور بہت بڑے علاقے کو داعش سے آزاد کروایا اور اب بھی اسی فتوی کی بدولت حشد شعبی اور عسکری رضا کار داعش کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنے ہوئے ہیں۔

آج اس فتوی کے صدور کے دو سال مکمل ہونے کی مناسبت سے روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام کی طرف سے ’’اگر یہ فتوی نہ ہوتا‘‘ کے موضوع پہ ایک سیمینار کا انعقاد کیا کہ جس میں پورے ملک سے حکومتی عسکری اور سماجی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

بروز جمعرات11 شعبان 1437ھ بمطابق 19 مئی 2016 ء کوخاتم الانبیاء ہال میں منعقد ہونے والے اس سیمینار کا آغاز تلاوت قرآن مجید اور شھداء کے لیے فاتحہ خوانی سے ہوا۔

جس کے بعد روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام کے متولی شرعی علامہ شیخ عبد المھدی کربلائی(دام عزہ) نے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ کے جھاد کفائی کے فتوی پہ لبیک کہنے والوں اور داعش کے خلاف جھاد کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کیا اور خاص طور پر وطن اور اس کے مقدسات کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہو جانے والے افراد کی قربانیوں کو سلامی پیش کی اور انہیں ناقابل فراموش قرار دیا۔

علامہ کربلائی کے بعد بالترتیب روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام میں قائم شھداء اور زخمیوں کے خاندانوں کی دیکھ بھال کرنے والے شعبہ کے انچارج احمد میاحی اور حوزہ علمیہ نجف اشرف کے معروف استاد علامہ سید رشید حسینی نے خطاب کیا اور جھاد کفائی کے فتوی کی اہمیت اور اثرات کے حوالے سے گفتگو کی اور پوری دنیا کو داعش اور اس جیسی دیگر دہشت گرد تنظیموں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف متحد ہونے کی دعوت دی۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: