دفاع کفائی کے فتوی کے صدور کے بعد سب سے پہلے عراقیوں نے اپنی ہر ادنی و اعلیٰ ملکیت کو داعش کا مقابلہ کرنے کے لیے پیش کیا (علامہ صافی)

نجف اشرف میں موجود اعلیٰ دینی قیادت آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی (مد ظلہ العالی) کی طرف سے داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جہاد کفائی کے فتویٰ کے صدور کے دو سال مکمل ہونے کی مناسبت سے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی طرف سے دفاع مقدس ثقافتی سیمینار کا آغاز بروز جمعرات (18شعبان 1437هـ) بمطابق (26مئی2016ء) کو امام حسن(ع) ہال میں اس عنوان کے تحت ہوا: ’’علماء کے قلم کی سیاہی اور شھداء کے خون سے ہم انبیاء(ع) کی سرزمین کی حفاظت کریں گے‘‘

سیمینار کی افتتاحی تقریب سے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی(دام عزہ) نے خطاب کرتے ہوئے کہا:

مسلح افواج اور عسکری رضاکار اس وقت دین، نظریات، سرزمین اور عزت و ناموس کے لیے مضبوط ترین ڈھال بنے ہوئے ہیں انسان کے اندر فطرتی طور پر دفاع کی صلاحیت اور خطرے کو محسوس کرنے کی حِس موجود ہوتی ہے ضرورت صرف اس چیز کو مطلوبہ وقت میں استعمال کرنے کی ہوتی ہے۔

عراق کے بہت سے تاریخی ورثے کو چوری کر لیا گیا اگر ہم چاہتے ہیں کہ اس امر کا دوبارہ تکرار نہ ہو تو ہمارے لیے اپنی ثقافت کی حفاظت کرنا ضروری ہے۔

عراق اور دیگر مناطق کو داعش سے بچانے کے لیے اعلیٰ دینی قیادت نے جب دفاع کفائی کا فتوی دیا تو یہ عراقی عوام ہی تھی کہ جس نے سب سے پہلے اپنی ہر ادنی و اعلیٰ ملکیت کو داعش کا مقابلہ کرنے اور عراق کو محفوظ بنانے کے لیے پیش کیا اور الحمد للہ ابھی تک اس کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حقیقت کو تاریخ کا حصہ بننا چاہیے اور اس کی یاد میں ہمیشہ اس طرح کے سیمینار اور دیگر پروگرام منعقد ہونے چاہیے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: