دفاع مقدس ثقافتی سیمینار کا آغاز.....

’’علماء کے قلم کی سیاہی اور شھداء کے خون سے ہم انبیاء(ع) کی سرزمین کی حفاظت کریں گے‘‘ کے عنوان کے تحت بروز جمعرات (18شعبان 1437هـ)بمطابق (26مئی2016ء) کو روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی طرف سے دفاع مقدس ثقافتی سیمینار کی تقریبات کا آغاز امام حسن(ع) ہال میں ایک افتتاحی تقریب سے ہوا کہ جس میں ملک کی نامور علمی، سماجی، سیاسی اور عسکری شخصیات نے شرکت کی۔

نجف اشرف میں موجود اعلیٰ دینی قیادت آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی(مد ظلہ العالی) کی طرف سے جہاد کفائی کے فتویٰ کے صدور دو سال مکمل ہونے کی مناسبت سے اس سیمینار کا انعقاد کیا گیا ہے تا کہ داعشی دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑنے والے عسکری رضاکاروں کے دلیرانہ کارناموں اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے۔

افتتاحی تقریب کا آغاز سید حسنین حلو نے تلاوت قرآن مجید اور شھداء کے لیے فاتحہ خوانی سے کیا۔ اس کے بعد عراق کا قومی ترانہ اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کا مخصوص ترانہ پڑھا گیا۔
اس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی(دام عزہ) نے خطاب کیا اور اپنے خطاب میں کہا:

مسلح افواج اور عسکری رضاکار اس وقت دین، نظریات، سرزمین اور عزت و ناموس کے لیے مضبوط ترین ڈھال بنے ہوئے ہیں انسان کے اندر فطرتی طور پر دفاع کی صلاحیت اور خطرے کو محسوس کرنے کی حِس موجود ہوتی ہے ضرورت صرف اس چیز کو مطلوبہ وقت میں استعمال کرنے کی ہوتی ہے۔

عراق کے بہت سے تاریخی ورثے کو چوری کر لیا گیا اگر ہم چاہتے ہیں کہ اس چیز کا دوبارہ تکرار نہ ہو تو ہمارے لیے اپنی ثقافت کی حفاظت کرنا ضروری ہے۔
عراق اور دیگر مناطق کو داعش سے بچانے کے لیے اعلیٰ دینی قیادت نے جب دفاع کفائی کا فتوی دیا تو یہ عراقی عوام ہی تھی کہ جس نے سب سے پہلے اپنی ہر ادنی و اعلیٰ ملکیت کو داعش کا مقابلہ کرنے اور عراق کو محفوظ بنانے کے لیے پیش کیا اور الحمد للہ ابھی تک اس کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حقیقت کو تاریخ کا حصہ بننا چاہیے اور اس کی یاد میں ہمیشہ اس طرح کے سیمینار اور دیگر پروگرام منعقد ہونے چاہیے۔
علامہ صافی کے بعد معروف شاعر ضاحی تمیمی کا عسکری رضاکاروں کے لیے لکھا گیا قصیدہ پڑھا گیا۔
اس کے بعد عسکری رضاکاروں کے کارناموں اور قربانیوں کی نشرواشاعت کی غرض سے بنائی گئی ویب سائٹ(الدفاع المقدس) کے افتتاح کا اعلان کیا گیا۔
پھر حسین عبادی کا لکھا ہوا ایک سٹیج ڈرامہ پیش کیا گیا کہ جس میں مختلف تاریخی ادوار میں اہل بیت علیھم السلام اور ان کے شیعوں پہ ہونے والے ظلم و ستم کی عکاسی کی گئی۔

افتتاحی تقریب کے آخر میں تصاویر اور دیگر فن پاروں کی نمائش کا افتتاح کیا گیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: