ارباب اختیار کے رہنمائی حاصل نہ کرنے اور ان خطرات کی طرف متوجہ نہ ہونے کی وجہ سے کہ جن کے بارے میں دینی قیادت نے اپنے مکتوب اور مسموع خطابات میں متنبہ کیا تھا صورتِ حال ابتر ہو گئی اور حکومت کے تمام جوڑ ہل کر رہ گئے دہشت گردوں نے عام لوگوں کی زندگی کو خطرات سے دوچار کر دیا اور اس مظلوم ملک کے بہت بڑے حصے پر قبضہ کر لیا جس کے بعد نجف اشرف میں موجود اعلیٰ دینی قیادت آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی(مد ظلہ العالی) نے عملی طور پر ایک مضبوط موقف اختیار کیا اور اس وطن اور اس کے مقدسات کے دفاع کے لیے واجب کفائی جہاد کا فتویٰ دیا اور اس ملک کو مکمل طور پر دہشت گردوں کے چنگل میں جانے سے بچا لیا۔
ان خیالات کا اظہار روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے فکر و ثقافت سیکشن کے سربراہ علامہ سید لیث موسوی(دام عزہ) نے دفاع مقدس سیمینار کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
یاد رہے کہ اعلیٰ دینی قیادت کی طرف سے جہاد کا فتویٰ دینے کے دو سال مکمل ہونے کی مناسبت سے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی طرف سے دفاع مقدس سیمینار کا اس عنوان کے تحت انعقاد کیا گیا:علماء کے قلم کی سیاہی اور شھداء کے خون سے ہم انبیاء(ع) کی سر زمین کی حفاظت کریں گے۔