سیکورٹی فورسز کے لیے روزے کے حوالے سے سید سیستانی(دام ظلہ وارف) کا فتویٰ۔۔۔۔۔

اس وقت عراق اور چند دیگر ممالک میں سیکورٹی فورسز کے جوان اور عسکری رضاکار دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں رمضان کی آمد پہ الکفیل نیٹ ورک نے نجف اشرف میں موجود اعلی دینی قیادت حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی (دام ظلہ الوارف) کے دفتر سے رابطہ کر کے عسکری جوانوں کے روزہ کے حوالے سے شرعی حکم دریافت کیا ہے دفتر سے پوچھا گیا سوال اور اس کا جواب ذیل میں موجود ہے:

سماحة المرجع الدينيّ الأعلى السيد السيستاني دامت بركاتكم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته..

رمضان المبارک کا مہینہ آ چکا ہے لہٰذا اس میں عسکری رضاکاروں اور سیکورٹی فورسز کے روزہ کا کیا حکم ہے جب کہ موسم کافی گرم ہے اور ان کے ذمہ جنگی اور امنی فرائض بھی ہیں؟
دفتر کی طرف سے دیا گیا جواب:

والسلام عليكم وعلى عباد الله الصالحين ورحمة الله وبركاته..

باسمه تعالى

جو کچھ ذکر کیا گیا ہے وہ طلوع فجر کے وقت روزہ کی نیت کو ترک کرنے کا جواز نہیں بن سکتا، بلکہ طلوع فجر کے وقت روزے کی نیت کرنا ضروری ہے لیکن اگر وہ کھانے پینے کو ترک کرنے کے سبب صحیح طور پر اپنے فریضہ کو انجام نہیں دے سکتا تو اس کے لیے کھانا پینا جائز ہے اور احتیاط کی بنا پہ صرف ضرورت کی حد تک کھایا پیا جائے اور بعد میں اس روزہ کی قضا بھی رکھی جائے۔
ودمتم موفَّقين

مكتب السيد السيستاني(دام ظلّه)

قسم الاستفتاءات
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: