عید میں خدا کے خالص بندوں کو ضرور یاد رکھیں.....

جو مومنین اپنے گھروں میں اپنے اہل و عیال اور دوستوں کے ساتھ عید منا رہے ہیں انہیں چاہیے کہ عید کی ان خوشیوں میں ان افراد کو بھی ضرور یاد رکھیں کہ جن کی بدولت ہم آزادی کے ساتھ عید منا رہے ہیں اور وہ خود اپنے اہل و عیال اور بچوں سے دور محاذ جنگ پہ دہشت گردوں کے خلاف بر سر پیکار ہیں۔

داعش اور دیگر دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑنے والے خدا کے ان خالص بندوں کے اہل و عیال اگر آپ کے قریب رہتے ہیں تو اپنی عید کی مصروفیت میں سے کچھ وقت نکال کر ان کے گھروں میں جائیں اور ان کے اہل و عیال سے عید کی خوشیاں شئیر کریں خاص طور پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید ہونے والوں یا دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں کے خاندان اگر آپ کے قریب ہوں تو ان کی زیارت اور عید ملنے کے لیے ہر صورت میں جائیں کیونکہ اگر یہ شہداء اور دہشت گردوں کے خلاف لڑنے والے یہ دلیر نہ ہوتے تو ہمارے لیے بھی اس طرح سے پُر سکون ہو کر عید منانا ناممکن ہوتا۔

اسی طرح سے حق و باطل کی اس جنگ میں زخمی ہونے والے مومنین کی عید کے دنوں میں عیادت کرنا نہ بھولیں۔

ارشاد قدرت ہے مومنین اور مومنات ایک دوسرے کے دوست و سرپرست ہیں۔

ایک دوسرے مقام پہ خدا فرماتا ہے تم جو بھی بھلائی کے لیے خرچ کرتے ہو وہ تم حقیقت میں اپنے آپ کے لیے خرچ کر رہے ہو۔

اسی طرح خدا فرماتا ہے جو کوئی بھی نیک عمل کرتا ہے وہ حقیقت میں اپنے آپ کے لیے ہی اسے انجام دیتا ہے۔

امام جعفر صادق علیہ السلام کا فرمان ہے کہ جو شخص بھی کسی مومن کی تکلیف کو دور کرتا ہے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن کی تکلیف کو اس سے دور کر دیتا ہے اور قبر سے جب وہ نکلتا ہے تو اس کا دل برف کی طرح ٹھنڈا ہوتا ہے اور جو شخص کسی بھوکے کو کھانا کھلاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے جنت کے پھلوں سے نوازتا ہےاور جو کسی مومن کو پانی پلاتا ہے اللہ تعالیٰ اسے مھر بند شربت سے سیراب کرتا ہے۔

رسول خدا(ص) فرماتے ہیں مومنین کی آپس میں محبت اور رحم دلی کی مثال ایک جسم کی سی ہے جب کسی ایک عضو میں تکلیف ہوتی ہے تو جسم کے تمام اعضاء اس کی خاطر رات بھر جاگتے ہیں اور بخار میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: