نہتے شہریوں کے حق میں کیے جانے والے یہ وحشیانہ افعال مومنین کے اہل بیت(ع) سے تمسک میں مزید اضافہ کریں گے اور ان دہشت گردوں کو محاذ جنگ پر وہ سبق سکھائیں گے جسے وہ کبھی بھلا نہیں پائیں گے(اعلیٰ دینی قیادت)

دارالحکومت بغداد کے علاقہ کرادۃ میں اور بلد شہر میں واقع سید محمد(ع) کے مزار پہ کیے جانے والے دہشت گردی کے واقعات کی اعلیٰ دینی قیادت پُر زور مذمت کرتی ہے کہ جس کی وجہ سے سینکڑوں مومنین شہید اور سینکڑوں کی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں۔ نہتے شہریوں کے حق میں کیے جانے والے یہ وحشیانہ افعال اہل بیت علیھم السلام کے راستے پہ چلنے والے مومنین کے اہل بیت علیھم السلام کے اصولوں اور فرامین سے تمسک میں کمی نہیں بلکہ مزید اضافہ کریں گے۔اور مومنین ان دہشت گردوں کو محاذ جنگ پر وہ سبق سکھائیں گے کہ جسے وہ کبھی بھلا نہیں پائیں گے۔

عراقی حکومت سے گزشتہ کئی سالوں سے بار بار یہ مطالبہ کیا جا چکا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے منصوبوں کو جاننے کے لیے اقدامات کرے اور دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور انہیں محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے والوں کو گرفتار کرے اور انہیں عدالت میں پیش کر کے ضروری اجراءات کرے تاکہ اس طرح کے افسوس ناک واقعات کو روکا جا سکے۔

یہ بات (3شوال 1437هـ) بمطابق (8جولائی 2016ء) کو روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام میں نماز جمعہ کے دوسرے خطبہ سے خطاب کرتے ہوئے نجف اشرف میں موجود اعلی دینی آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ کے خصوصی نمائندے اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی(دام عزہ) نے کہی۔

میرے محترم بھائیو اور بہنو! اس ہفتے کی ابتداء میں ماہ رمضان ختم ہونے سے پہلے اور عید الفطر کی آمد پہ داعشی دہشت گردوں نے دارالحکومت بغداد میں واقع کرادۃ کے علاقے میں نہتے شہریوں کے ایک بڑے اجتماع کو نشانہ بنایا جس کی وجہ سے سینکڑوں مومنین شہید ہوئے اور سینکڑوں کی تعداد میں زخمی ہوئے اس بہت بڑے سانحہ اور اس کے دہشت ناک مناظر سے رونگٹے کھڑے ہو گئے، دل دہل گئے اور آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے اس واقعہ نے لوگوں کی عید کی خوشیوں کو ختم کر دیا اور عید کو ایک حزن اور غم کی یاد بنا دیا۔ دہشت گردوں نے اپنے بدترین جرم کے ارتکاب کے لیے اہل بیت علیھم السلام کی اتباع کرنے والے مردوں، عورتوں، جوانوں اور بچوں کے اس اجتماع کو نشانہ بنایا تاکہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں شہریوں کا خون بہا کر عراقی عوام کے درمیان فرقہ وارانہ فتنے کی آگ کو بھڑکایا جا سکے

لیکن دہشت گرد یہ بات یاد رکھیں کہ نہتے شہریوں کے حق میں کیے جانے والے یہ وحشیانہ افعال اہل بیت علیھم السلام کے راستے پہ چلنے والے مومنین کے اہل بیت علیھم السلام کے اصولوں اور فرامین سے تمسک میں کمی نہیں بلکہ مزید اضافہ کریں گے۔اور مومنین ان دہشت گردوں کو محاذ جنگ پر وہ سبق سکھائیں گے کہ جسے وہ کبھی بھلا نہیں پائیں گے۔

اس حزین سانحہ اور اس میں بہنے والے بے تحاشہ خون، شہیدوں کے ورثاء کی آہ و فریاد، یتیموں کے آنسووں اور زخمیوں کی چیخ و پکار نے ہمیں گہرے دکھ اور شدید افسوس میں مبتلا کر دیا ہے ہم اپنے عزیزوں کو کھو دینے والے خاندانوں کو تعزیت پیش کرتے ہیں اور ہماری تمام تر ہمدردیاں انہی خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ خدا سے دعا ہے کہ وہ ان کے دلوں کو مضبوطی عطا کرے اور صبر و تحمل نصیب فرمائے۔

عراقی حکومت سے گزشتہ کئی سالوں سے بار بار یہ مطالبہ کیا جا چکا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے منصوبوں کو جاننے کے لیے اقدامات کرے اور دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور انہیں محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے والوں کو گرفتار کرے اور انہیں عدالت میں پیش کر کے ضروری اجراءات کرے تاکہ اس طرح کے افسوس ناک واقعات کو روکا جا سکے۔ لیکن اعلیٰ دینی قیادت کی مسلسل نصیحتوں اور عوامی دباؤ کے باوجود بھی ارباب اختیار اور حکومت کی غلط پالیسیوں، کرپشن کے پھیلاؤ اور عہدوں پر غیر پیشہ وارانہ افراد کی حساس عہدوں اور خاص طور پر سیکورٹی اور انٹیلی جنس اداروں میں تعیناتی کی وجہ سے یہ کام ابھی تک نہیں ہو پایا۔

کرپشن کرنے والوں اور ناکام عہدیداروں کے ساتھ۔۔۔۔۔ کرپشن کرنے والوں اور ناکام عہدیداروں کے ساتھ۔۔۔۔۔ کرپشن کرنے والوں اور ناکام عہدیداروں کے ساتھ۔۔۔۔۔ شہریوں کے خون اور جانوں کے بدلے میں نرمی ایسا عمل ہے کہ جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا لہٰذا حکومت اپنی ایک حد مقرر کرے اور خاص طور پر کرادۃ کے سانحہ کو ابھی ایک ہفتہ بھی نہیں گزرا کہ گزشتہ رات بلد شہر میں واقع سید محمد (ع) کے مزار پہ دہشت گردانہ حملہ کر دیا گیا جس میں دسیوں نہتے زائرین اور دوسرے شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔

اگر حکومت نے امن و امان کی خراب صورت حال کو ٹھیک کرنے کے لیے پیشہ وارانہ طریقوں کو اختیار نہ کیا تو دہشت گردوں کے عراقی عوام کے حق میں کیے جانے والے جرائم میں مسلسل اضافہ ہی ہوتا رہے گا۔

ولا حول ولا قوّة إلّا بالله العليّ العظيم،

خدا سے دعا ہے کہ وہ عوام کو صبر کی توفیق عطا فرمائے اور ان کے دلوں کو مضبوط رکھے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله ربّ العالمين، وصلّى الله على محمد وآله الطيّبين الطاهرين.
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: