عراق کی وزارت تعلیم، کربلا یونیورسٹی اور ایران کی سمت فاؤنڈیشن کے تعاون سے بروز جمعرات(21ذي القعدة 1437هـ) بمطابق(25اگست 2016ء)مرکز العمید برائے تحقیق و تعلیم کی طرف سے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے امام حسن(ع) ہال میں پہلی عالمی امام حسین علیہ السلام کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔کہ جس میں دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے سکالرز اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔
’’حسینی انقلاب انسانی تکمیل کے لیے مشعل راہ ہے‘‘ کے عنوان کے تحت منعقد ہونے والی اس کانفرنس کی افتتاحی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید اور شھداء کے لیے فاتحہ خوانی سے ہوا۔
اس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے سیکرٹری جنرل سید محمد اشیقر(دام توفیقہ) نے خطاب کیا اور اپنے خطاب میں کہا: آج ہم عشاقِ حریت کے قبلہ کی ضیافت میں اکٹھے ہوئے ہیں تا کہ ہم انقلاب کربلا کے چشمہ سے سیراب ہو کر حقیقی اسلام اور اس کے صحیح اصولوں کا احیاء کریں یہ کانفرنس انقلاب حسینی کے مفاہیم کو سمجھنے اور ان کی ترسیخ کے لیے منعقد ہوئی ہے کیونکہ انقلاب حسینی ہی بھٹکے ہوئے اخلاقی نظریات کی تصحیح کا واحد ذریعہ ہے لہٰذا جو بھی اخلاقی ںطریہ کو دیکھنا چاہتا ہے یا اس کے بارے میں لکھنا چاہتا ہے تو امام حسین علیہ السلام کی نہج ہر زمانے میں اس کے لیے مشعلِ راہ ہے۔
اس کے بعد کانفرنس کی انتظامیہ کمیٹی کی نیابت میں کربلا یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر منیر حمید سعدی اور کانفرنس میں شرکت کرنے والے مہمانوں کی نمائندگی کرتے ہوئے سمت فاؤنڈیشن (ایران) کے رکن ڈاکٹر حسین ھاجری نے خطاب کیا۔ اور امام حسین علیہ السلام کے نظریات کو حقیقی اسلام قرار دیا اور اس کے مد مقابل آنے والے ہر نظریہ اور شخص کو دہشت گردی پر مشتمل نام نہاد اسلام قرار دیا۔