نجف اشرف میں موجود اعلی دینی قیادت کے خصوصی نمائندے اور روضہ مبارک امام حسین(ع) کے متولی شرعی علامہ شیخ عبد المهدی كربلائی نے 5محرم 1438هـ (7 اکتوبر 2016ء) کو روضہ مبارک امام حسین(ع) میں نماز جمعہ کے دوسرے خطبہ سے خظاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ:
مومنین کا اپنے آباء و اجداد سے وراثت میں ملنے والے طریقہ کے مطابق سید الشہداء کی مجالس عزاء اور عزاداری برپا کرنا ہمارے پاس موجود سب سے بڑا ذخیرہ ہے لہذا ہمارے لیے اس کی ہر ممکن طریقہ سے حفاظت کرنا ضروری ہے اس عزاداری سے ہی ہمارے جوانوں اور بوڑھوں کو الہام ملا اور وہ لاکھوں کی تعداد میں اس سرزمین اور اس مقدسات کی حفاظت کے لیے مکمل شجاعت اور بہادری کے ساتھ نکلے اور ایسے شاندار کارنامے تاریخ کی جبین پہ تحریر کیے جو تاریخ میں ہمیشہ باقی رہیں گے اور ہمارے لیے ان مجالس کا یہ ثمرہ اور فائدہ کافی ہے.....
یہ عزاداری ہی ہے جو مومنین کو یکجا کرتی ہے اور اسی کے ذریعے لوگ دینی امور میں مذہبی ثقافت سے آراستہ ہوتے ہیں، انھیں اپنے زمانے کے حالات اور اپنی ذمہ داریوں سے آگاہی حاصل ہوتی ہے اور انھیں اپنی فکری مشکلات کا مناسب حل ملتا ہے۔