امام حسین(ع) کے زائرین کی خدمت کے لیے پیسہ خرچ کرنا راہِ خدا میں پیسہ خرچ کرنا ہے (آیت اللہ العظمی سید سیستانی)

نجف اشرف میں موجود اعلی دینی قیادت آيت الله العظمى سيد علی حسينی سيستانی (دام ظله الوارف) سے کچھ افراد نے زیارت اربعین کے لیے استعمال ہونے والے راستوں کی صفائی کے بارے میں سوال کیا ہم اس سوال اور اعلی دینی قیادت کی طرف سے دیے گئے جواب کے ترجمہ کو ذیل میں قارئیں کی خدمت میں پیش کرتے ہیں:

سوال:۔

بسم الله الرحمن الرحيم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زیارتِ اربعین قریب ہے اور ہم آپ سے زیارت اربعین کے لیے استعمال ہونے والے راستے کی صفائی کے بارے میں سوال کرنا چاہتے ہیں کیونکہ زائرین کی تعداد اس موقع پہ کئی ملین ہوتی ہے اور تمام امور کو انفرادی طور پر کنٹرول میں رکھنا ظاہری طور پر کافی مشکل ہوتا ہے لہذا ہمارا سوال یہ ہے کہ:

کیا کوڑے کے لیے ڈبوں اور پلاسٹک بیگز کی خریداری اور مواکب اور زائرین کے راستے کی صفائی کے لیے پیسہ دینا مستحب شمار ہوتا ہے؟ اور کیا یہ شعائر حسینی کے لیے پیسہ خرچ کرنا کہلاتا ہے؟

جواب:۔

بسمه تعالى: جی ہاں ہر وہ کام شرعی طور پر مستحب ہے جو مومنین کے لیے زیارت کو آسان بنائے، ان کے لیے زیارت میں رغبت کا باعث بنے اور زائرین کے آرام و سکون میں مدد دے۔ حضرت ابا عبداللہ الحسین(ع) کے زائرین کی خدمت کے لیے پیسہ خرچ کرنا راہِ خدا میں پیسہ خرچ کرنا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: