28 صفر کا المناک دن مسلمانوں کی زندگی سے کیوں غائب ہے؟

اہل بیت رسول(ص) کے لیے 28 صفر شدید غم و حزن کا دن ہے اس دن ان کے جدّ امجد رسول خداحضرت محمد(ص) اس دنیا سے رخصت ہوئے اہل بیت کے لیے یہ دن نا صرف ایک بہت ہی بڑے سانحہ کی حیثیت رکھتا ہے بلکہ اہل بیت(ع) کے ہونے والے ظلم و ستم کی ابتداء بھی اسی دن سے ہی ہوئی۔

حضرت فاطمہ زہراء(س) رسول خدا(ص) کے بعد امت کے ظلم و ستم کی ہی وجہ سے انتہائی کم عرصے کے بعد اپنے بابا سے جا ملیں۔ اور جانے سے پہلے ہر روز اپنے اور اہل بیت رسول(ص) پہ ڈھائے جانے والے ظلم و ستم کی فریاد ان الفاظ میں کرتی رہیں:

ماذا على مَنْ شمّ تربة أحمد *** أن لا يشمّ مدى الزمان غواليا

صُبّت عليّ مصائبٌ لو أنّها *** صُبّت على الأيّام صرن لياليا

لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ دنیا میں بلین سے زیادہ رہنے والے مسلمان اس المناک دن کو کوئی اہمیت نہیں دیتے گویا کہ اس دن میں کچھ ہوا ہی نہیں ہے سوائے شیعہ مسلمانوں کے کوئی بھی مسلمان رسول اکرم (ص) کی وفات پہ آنسو نہیں بہاتے.........


یہ مسلمانوں کے گزشتہ اور موجودہ حکمرانوں کی سازشوں کا نتیجہ ہے کہ رسول خدا(ص) کی وفات کا دن مسلمانوں کی زندگی سے غائب ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: