الکفیل میوزیم میں موجود نوادرات پہ ایک نظر.....

عراق میں موجود مقدس مقامات اور روضوں میں سے سب سے پہلے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام نے حرم میں ایک عجائب گھر قائم کیا اور اسے ’’متحفُ الكفيل للنفائس والمخطوطات‘‘ یعنی الکفیل میوزیم برائے نوادرات اور مخطوطات کا نام دیا۔ سن 2009ء میں الکفیل میوزیم کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا کہ جس کے بعد یہ جگہ زائرین اور آثار قدیمہ میں دلچسپی رکھنے والوں کا مرکز بن گئی۔

الکفیل میوزیم میں صدیوں پرانی اشیاء موجود ہیں کہ جن میں بڑی تعداد میں گزشتہ بادشاہوں اور معروف تاریخی شخصیات کی طرف سے حرم کو ہدیہ کی گئیں تلواریں، خنجر اور بہت سے قدیم جنگی آلات بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ میوزیم میں مختلف معدنیات سے بنے قدیم برتن اور ہاتھ سے لکھی ہوئی صدیوں پرانی کتابیں اور خطوط بھی موجود ہیں۔

ان تمام اشیاء کو مخصوص مواد سے بنے ہوئے شوکیسز میں رکھا گیا ہےاورموسمی اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے ان شوکیسز میں ایک الیکٹرانک نظام نصب ہے کہ جو درجہ حرارت اور نمی وغیرہ کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔

میوزیم میں ایک شعبہ یہاں موجود اشیاء کی ریپئرنگ اور صفائی کا کام بھی کرتا ہے اس شعبہ کے پاس اس کام کے لیے ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم موجود ہے جو جدید ترین ٹیکنالوجی اور جدید ترین طریقوں کے ذریعے اپنے کام کو سرانجام دیتی ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: