میں اپنے زخموں پہ فخر کرتا ہوں کہ جو مجھے حضرت عباس(ع) کے زخموں کی یاد دلاتی ہے(محمد نعیم کشکول)

وطن کے دفاع کا فتوی صادر ہوتے ہی جن افراد نے لبیک کہتے ہوئے میدان جنگ کا رخ کیا ان میں سے ایک چوبیس سالہ نوجوان محمد نعیم کشکول بھی ہے کہ جو ایک عرصہ تک عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف لڑتے رہے اور پھر صلاح الدین کے ایک علاقے میں خود کش گاڑی کی زد میں آگئے اس دھماکہ کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہوئے اور ان کا دایاں ہاتھ اور دونوں آنکھیں ضائع ہو گئیں۔

یہ بہادر نوجوان گزشتہ روز حضرت عباس علیہ السلام کے مرقد کی زیارت کے لیے آیا جہاں روضہ مبارک کے خدام اور الکفیل نیٹ ورک کے ارکان نے ان کا استقبال کیا مراسیم زیارت کی ادائیگی کے بعد محمد نعیم نے الکفیل نیٹ ورک کے ارکان کے ساتھ گفتگو میں جنگ کے دوران پیش آنے والے واقعات اور اس آخری حادثے کے بارے میں بتایا کہ جس میں ان کی آنکھیں اور ہاتھ ضائع ہو گیا۔

گفتگو کے دوران محمد نعیم نے کہا میں اپنے زخموں پہ فخر کرتا ہوں کہ جو مجھے حضرت عباس(ع) کے زخموں کی یاد دلاتی ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: