3رجب:حضرت امام علی نقی علیہ السلام کی شہادت کا دن.....

امام علی نقی علیہ السلام نے جن عباسی خلفاء کے دور حکومت میں زندگی گزاری ان میں سرفہرست معتصم، واثق، متوکل، منتصر، مستعین اور معتز ہیں۔ ان عباسی خلفاء میں سے ہر ایک کا امام علی نقی علیہ السلام کے ساتھ برتاؤ اور سلوک مختلف تھا بعض نے امام کے ساتھ اچھا سلوک کیا تو کسی نے حسب معمول برا۔ البتہ سب کے سب خلافت کو اہل بیت سے غصب کرنے میں متفق اور ھم عقیدہ تھے۔ ان میں سے متوکل عباسی اھل بیت کی سے دشمنی رکھنے میں زیادہ مشہور تھا اور اس نے خاندان رسالت کو آزار و اذیت پہنچانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی، یہاں تک کہ اس نے اماموں کی قبروں کو مسمار کیا، خاص کر قبر مطھر سید الشھداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور اس کے اطراف کے تمام گھروں کو مسمار کر کے وہاں کھیتی باڑی کرنے کا حکم دیا۔ متوکل نے حضرت امام نقی علیہ السلام کو سن 243 ھجری میں مدینہ منورہ سے سامرا بلایا۔ عباسی خلفاء میں سے صرف منتصر باللہ نے اپنے مختصر دور خلافت میں خاندان امامت و رسالت کے ساتھ قدرے نیک سلوک کیا. حضرت امام علی نقی علیہ السلام کو سامراء "عباسیوں کے دار الخلافہ" میں 11 سال ایک فوجی چھاؤنی میں قید رکھا، اس دوران مکمل طور پر لوگوں کو اپنے امام کی ملاقات سے محروم رکھا گیا۔ آخر کار 3 رجب اور دوسری روایت کے مطابق 25 جمادی الثانی سن 254 ھجری کو معتز عباسی خلیفہ نے اپنے بھائی معتمد عباسی کے ہاتھوں زہر دے کر آپ کوشہید کر دیا.

امام حسن عسکری علیہ السلام نے اپنے والد کی نماز جنازہ پڑھی اور انھیں گھر کے ایک حصہ میں دفن کیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: