شرنیہ(بنگال) کی تاریخ میں عشق اور ولاءِ اہل بیت(ع) کے ناقابل فراموش لمحات....

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی طرف سے بنگال میں منعقد ہونے والے پانچویں سالانہ جشن امیر المومنین(ع) کے کلکتہ میں پہلے مرحلے کے اختتام کے بعد دوسرے مرحلے کی پہلی تقریب مغربی بنگال کے علاقے شرنیہ میں منعقد ہوئی۔

یہ تقریب ہر حوالے سے انتہائی عظیم الشان اور کامیاب ترین قرار پائی اور اس میں ہزاروں مومنین نے شرکت کی۔

بروز اتوار 18 رجب 1438 ھ بمطابق 16 اپریل 2017ء کو مقدس روضوں کے خدام کا وفد جب شرنیہ پہنچا تو ہاتھوں میں جھنڈیاں اور پھول لیے ہوئے ہزاروں افراد نے ان کا پر تپاک استقبال کیا۔ گونجتے ہوئے استقبالیہ نعروں نے ایک خاص ماحول بنا دیا کہ جسے لفظوں میں تحریر کرنا قلم کی بساط میں نہیں ہے۔

کلکتہ سے 80 کلو میٹر کے فاصلے پہ واقع شرنیہ کے مومنین نے محدود وسائل کے باوجود مقدس روضوں کے خدام کے لیے ایک عظیم الشان استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا مقدس روضوں کے پنڈال میں پہنچنے کے بعد سید فیروز بنگالی نے استقبالیہ خطاب کیا اور اہل شرنیہ کی طرف سے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) اور دیگر مقدس روضوں کی انتظامیہ کا شرنیہ میں آمد اور اس پروگرام کے انعقاد پہ تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام کے مؤذن سید مصطفی غالبی نے تلاوت قرآن مجید سے اس جلسہ کی ابتداء کی جس کے بعد بالترتیب روضہ مبارک امام حسین(ع) کے وفد کے رکن شیخ علی فتلاوی، روضہ مبارک امام علی(ع) کے وفد کے رکن شیخ مھند عقابی، روضہ مبارک امام علی نقی(ع) و امام حسن عسکری(ع) کے وفد کے رکن سید کاظم موسوی،روضہ مبارک حضرت عباس (ع) کے وفد کے رکن شیخ علی اسدی، شرنیہ میں واقع حسینیہ کربلا کے امام جمعت سید عباس علی زیدی اورلکھنو سے آئے ہوئے سید فرید الحسن نے حاضرین سے خطاب کیا اور حضرت علی(ع) کے جشن میلاد کی مناسبت سے گفتگو کی۔
ان خطابات کے بعد مقدس روضوں کے خدام کو اہل شرنیہ کی طرف سے تحائف پیش کیے گئے اور ایک نادر فنی شاہکار کو روضہ مبارک امام حسین(ع) کے میوزیم کے لیے خدام کے حوالے کیا گیا ۔

اس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام اور روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام کی طرف سے عراق کے مقدس روضوں کی زیارت کروانے کے لیے قرعہ اندازی کے ذریعے 20 افراد کا انتخاب کیا گیا اور اسی طرح سے حرم کے مقدس تبرکات کے لیے بھی قرعہ اندازی کی گئی اور منتخب ہونے والے خوشنصیبوں کو مقدس روضوں کے تبرکات دئیے گئے۔

پھر آخر میں روضہ مبارک امام علی(ع)، روضہ مبارک امام حسین(ع) روضہ مبارک امام علی نقی(ع) و امام حسن عسکری(ع) اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے عَلَموں کی پرچم کشائی کی تقریب ہوئی۔

مقدس روضوں اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی طرف سے فکری و ثقافتی مضامین پر مشتمل کتابوں اور دیگر منشورات کو بھی اہل شرنیہ میں تقسیم کیا گیا۔

تقریب کے اختتام پہ اہل شرنیہ نے مقدس روضوں کے خدام کو انتہائی جذباتی انداز میں الوداع کہا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: