مرکز تراث کربلا کا مخطوطات کی تحقیق کا چھٹے دور کی اختتامی تقریب......

مرکز تراث کربلا جو کہ ادارہ معارف اسلامی و انسانی کا شعبہ ہے اس کے تحت مخطوطات اور مسودات کا چھٹا دور اختتام کو پہنچا جو کہ ’’آئمۃ البقیع‘‘ کے نام سے موسوم تھا ۔اس خاص دورہ میں مرکز تراث کربلا نے محققین کے لیے مختلف کورسز کا اہتمام کیا اور ان چند تحقیق شدہ مخطوطات کی اشاعت کا بیڑا اٹھایا جو کہ مرکز سے مخصوص ہیں ۔

مرکز تراث کربلا کا یہ پروگرام اور تقریب امام ہادی کمپلیکس میں منعقد ہوا اور اس میں اس سیشن کے اراکین کے علاوہ روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے سیکرٹری جنرل جناب سید محمد اشیقر(دام تأييده) نے خصوصی شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار ان الفاظ میں کیا کہ روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السالم کے فکری میراث کو زندہ کرنے میں ایک خاص دور رہا ہے اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام نے اہل بیت علیھم السلام کی میراث کو زندہ و برقرار رکھنے کے لیے محققین کی مادی و معنوی امداد کی ہے اور آپ نے اس تقریب میں شریک تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا کہ ان کی بدولت یہ پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا اور اس میں شریک ہونے والے افراد نے اس تقریب سے کافی استفادہ کیا اور بالخصوص ان لوگوں کا شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے اس دورہ کا اہتمام کیا تھا۔

مدیر مرکز تراث کربلا جناب ڈاکٹر احسان غریفی نے اختتامی تقریب میں اپنے خطاب میں ماہرین اور علماء کرام سے مخاطب ہو کر فرمایا کہ آپ حضرات پر یہ بات پوشیدہ نہ رہے کہ میراث شیعیت ایک زمانہ سے نظروں سے اوجھل اور کسمپرسی کا شکار ہے اور حوادث زمانہ کے ساتھ سارھ وہ ظلم و ستم کا نشانہ بنتی رہی ہے کہ جس میں کتب خانوں اور کتابوں کا جلانا اور ان کا نذر آتش ہونا تاریخ کی صفحات پر موجود ہے ۔

یہ بات واضح رہے کہ قدیم کتابوں کا نہ تو آج نام و نشان ہے اور نہ ہی اس کے نسخے باقی ہیں بلکہ ان عظیم کتابوں کو ظلم و ستم بنا کر مٹا دیا گیا ہے۔

اسی تقریب میں ڈاکٹر زمان عبید اور ڈاکٹر ناس معموری نے اپنی تقریر میں کہا کہ گزشتہ دورہ میں ہم نے قدیم تین خطی نسخے اور مسودے حاصل کیے ہیں اور عنقریب اسے بحث کی شکل میں کربلا کے مجلہ’’الفصلیۃ الحکمۃ‘‘ میں نشر کریں گے۔

آخر میں اس تقریب میں شریک تمام دانشوروں ،محققین ، اساتذہ اور علماء کرام کا شکریہ ادا کیا گیا اور انہیں تعریفی اسناد اور سرٹیفکیٹس سے نوازا گیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: