عراق کے تمام شہروں اور بیرون ملک سے آئے ہوئے دسیوں لاکھ زائرین نے نو ذی الحجہ 1438 ھ کو کربلا میں حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے جوار میں عرفہ کے اعمال ادا کیے۔
اہل بیت علیھم السلام سے مروی روایات میں مذکور ہے کہ اللہ تعالیٰ عرفہ کے دن خانہ کعبہ کا حج کرنے والوں سے پہلے امام حسین علیہ السلام کے زائرین پہ اپنی نظر رحمت کرتا ہے اور ان کی دعاوں کو قبول کرتا ہے۔
روایات میں عرفہ کے دن امام حسین علیہ السلام کی زیارت کی بہت تاکید کی گئی ہے۔
مومنین کے امام حسین علیہ السلام سے محبت اور عرفہ کے دن امام حسین علیہ السلام کے دن کی زیارت کے بارے میں روایات کا ہی یہ اثر ہے کہ ہر سال عرفہ کے دن امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرنے والوں کی تعداد میں ہر سال اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اور اس سال گزشتہ تمام سالوں سے کئی گنا زیادہ زائرین نے عرفہ کے دن امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک میں حاضری دی اور عرفہ کے اعمال ادا کیے۔ عرفہ کی رات اور عرفہ کے دن میں زائرین کی جم غفیر کی وجہ سے کربلا کے دونوں مقدس روضوں، مابین الحرمین اور اس کے اطراف میں تِل رکھنے کی بھی جگہ نہیں تھی۔