شب عاشور 1439ھ کو کربلا میں برآمد ہونے والا علماء اور دینی طلاب کا ماتمی جلوس تمام مؤمنین کے لئے نمونہ عمل کی حیثیت رکھتا ہے

ہر سال کی طرح اس شب عاشور میں بھی کربلا کے حوزہ علمیہ کے علماء اور طلاب کا بہت بڑا جلوس برآمد ہوا کہ جس کے شرکاء بہتی ہوئی آنکھوں اور گریہ کی بلند آواز کے ساتھ مشہور عربی نوحہ (( کربلا لا زلت کربا و بلا یعنی کربلا اب بھی کرب و بلا ہے )) پڑھ رہے تھے۔
اس ماتمی جلوس میں حوزہ علمیہ کربلا میں پڑھنے والے طلاب اور پڑھانے والے اساتذہ کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔ یہ ماتمی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا پہلے حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک میں پُرسہ دینے کے لئے پہنچا کہ جہاں ماتم داری کے بعد یہ جلوس عزاء ما بین الحرمین سے ہوتا ہوا امام حسین علیہ السلام کے روضہ مبارک میں پہنچا کہ جہاں ماتم اور دعا کے بعد یہ ماتمی جلوس اختتام پذیر ہو گیا۔
واضح رہے کہ دینی طلاب کا احکام الہٰی کی تبلیغ اور شعائر حسینی کے قیام اور لوگوں تک حسینی فکر پہنچانے میں ہمیشہ سے اہم کردار رہا ہے۔ تمام حوزاتِ علمیہ میں پڑھنے والے طلاب فقہاء کے نمائندوں کی مانند ہوتے ہیں لہٰذا شبِ عاشور کو کربلا میں دینی طلاب کا یہ ماتمی جلوس تمام مؤمنین کے لئے نمونہ عمل کی حیثیت رکھتا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: