اپریل 2016 میں قریۃ البشیر کو داعشی دہشت گردوں سے آزاد کروانے کے لیے جب عباس عسکری یونٹ کے جوان آپریشن میں مصروف تھے اور جنگ کے شعلے آسمان تک پہنچ رہے تھے تو اسی دوران عباس عسکری یونٹ کے پانچ جوان لا پتہ ہو گئے جن کے بارے میں بعد میں خبر ملی کہ انھیں داعش نے جنگ کے دوران اغوا کر کے حویجہ کے ایک گاؤں میں ذبح کر دیا ہے۔
اس وحشیانہ ظلم میں شریک ایک داعشی دہشت گرد کو ایک سپیشل آپریشن کے ذریعے پکڑ کر اس سے ان شھداء کی قتل گاہ اور لاشوں کے بارے میں معلومات لی گئیں۔
حویجہ آپریشن کے دوران عباس عسکری یونٹ کے جوان داعش کو روندتے ہوئے جب اس گاؤں میں پہنچے کہ جہاں ان کے پانچ ساتھیوں کو اغوا کے بعد شہید کیا گیا تھا تو انہوں نے اس گاؤں کو داعش سے آزاد کروانے کے بعد سب سے پہلے اپنے عزیز ساتھیوں کی لاشوں کو تلاش کیا اور جب وہ ان تک پہنچے تو انھیں طویل عرصہ پہلے ذبح ہونے والے اپنے ساتھیوں کی لاشیں بالکل اسی طرح تر و تازہ ملیں کہ جیسے انھوں نے ابھی ابھی جام شہادت نوش کیا ہو۔
آج ان شھداء کے جنازوں کو کربلا لایا گیا اور امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے مقدس روضوں میں ان کے تشییع جنازہ کی مراسیم ادا کی گئیں کہ جس میں ایک جم غفیر نے شرکت کی اور انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔
داعشی دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے ان شھداء کے نام یہ ہیں:
1- شهيد سيد بادي ال بو حيه
2- شهيد ماهر علي الجبوري
3- شهيد سيد حمزة عباس حسين
4- شهيد خليل عبد الامير عبد
5- شهيد البطل أحمد هادي جابر
رحم الله شهداءنا الأبرار والحقهم بركب الحسين (عليه السلام) وأصحابه ورزقنا وإياهم شفاعته .