اربعین کے دوران اور اس کے بعد ایسے بلند اخلاق کو اپنایا جائے کہ جو واقعہ کربلا میں موجود تھا(اعلیٰ دینی قیادت)

اعلی دینی قیادت کے خصوصی نمائندے اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی(دام عزہ) نے 6 صفر المظفر 1439 ھ بمطابق 27 اکتوبر 2017ء کو نماز جمعہ کے دوسرے خطبہ کے دوران اعلی دینی قیادت کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا:

واقعہ کربلا کے حامل بلند اخلاق کو زیارت اربعین کے ایام میں اپنایا جائے اور یہ اخلاق موجود ہے میں اس کا ذکر تاکید کے طور پر کر رہا ہوں نہ کہ تاسیس کے طور پر۔ بس یہ اخلاق ہم سے متابعت کا تقاضہ کرتا ہے، زائرین کے لیے خدماتی کیمپس اور مواکب لگانے والے اکثر افراد انکساری، زائرین کی خدمت اور ہر ایک کے ساتھ والدین جیسا رویہ اختیار کرنے میں بہت ہی بلند اخلاق کے مالک ہیں اور اسی طرح سے خواتین زائرات کی مہمان نوازی کرنے والی تقریبا تمام عورتیں بہت ہی بلند اخلاق کی مالک ہیں اور ان کا زائرات کے ساتھ رویہ اور میل جول بہت عالی ہے ۔

ہماری تمنا ہے اس بلند اخلاق پر مشتمل ماحول کے اثرات زیارت کے بعد تک باقی رہیں۔

اہل مواکب اور پیدل آنے والے زائرین نے جو اخلاقی ماحول بنایا ہوا ہے یہی ماحول اخلاقیات کی تربیت دیتا ہے اور اس کے اثرات زیارت کے بعد بھی باقی رہتے ہیں جو کہ ایک بہت ہی مثبت نتیجہ ہے۔

علامہ صافی نے اعلی دینی قیادت کی ترجمانی کرتے ہوئے زائرین اربعین کے لیے بہت سی دیگر نصیحتیں فرمائی ہیں کہ جنہیں ہم بعد میں آپ کی خدمت میں پیش کریں گے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: