ہم نجف کربلا روڈ سے آنے والے ملینز مارچ کو کورج دے رہے تھے کہ راستے میں ہماری نظر ایک منفرد موکب پہ پڑی، جس پر (موكب أربعينية لعشاق الحسين الأفريقيّين) یعنی ’’افریقہ کے عاشقانِ حسین(ع) کا موکب‘‘ لکھا ہوا تھا ہم جب اس میں داخل ہوئے تو اس میں باقی مواکب کے برعکس کھانے پینے وغیرہ کا کوئی خاص انتظام نہ تھا بلکہ اس میں بہت سے ٹیبلز اور کرسیاں تھی اور وہاں بیٹھے ہوئے افراد دسیوں زبانوں میں آنے والے زائرین کو امام حسین(ع) کے قیام اور اس کے اغراض ومقاصد کے بارے میں بتا رہے تھے۔
جس طرح باقی مواکب زائرین کو جسمانی غذا فراہم کر رہے ہیں اسی طرح یہ موکب روحانی غذا فراہم کر رہا ہے۔
ہمارے موکب میں داخل ہونے پر بوركينا فاسو سے تعلق رکھنے والے سعيد سانغوا نے ہمارا استقبال کیا اور ہمیں عربی میں خوش آمدید کہا اور عربی میں ہی ہمارے ساتھ گفتگو کرنے لگا۔
سیعد نے ہمیں بتایا کہ اس موکب میں 30ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد زائرین کو ان کی اپنی زبان میں امام حسین(ع) کے بارے میں بتا رہے ہیں اور ان کے سوالوں کے جوابات دے رہے ہیں۔
اس موکب میں ہم نے تصاویر کی ایک گیلری بھی دیکھی جس میں دنیا کے مختلف ممالک میں شعائر حسینی اور شیعوں کی عکاسی کی گئی تھی۔
جب ہم نے سعید سے موکب کے نام کے بارے میں پوچھا تو اس نے بتایا کہ پہلے جب اس موکب کا قیام عمل میں لایا گیا تو صرف افریقہ کے مومنین اس میں شریک تھے اور اس کا مؤسس بھی افریقہ سے تھا اس لیے ہم نے اس کا پرانا نام ہی باقی رکھا۔