علامہ صافی:عراقی عوام ایک باصلاحیت قوم ہے کہ جو ہر وہ کام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے کہ جسے دوسرے نہیں کر سکتے اور ہمارے پاس اس حوالے سے بہت سے شواہد ہیں

آج عباس عسکری یونٹ کے انچارج میثم زیدی اور یونٹ کے صوبائی سربراہان نے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی(دام عزہ) سے ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر علامہ صافی نے وفد کے ساتھ جو گفتگو کی اس کے اہم نکات درج ذیل ہیں:

1:۔ عراقی عوام ایک باصلاحیت قوم ہے کہ جو ہر وہ کام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے کہ جسے دوسرے نہیں کر سکتے اور ہمارے پاس اس حوالے سے بہت سے شواہد ہیں۔

2:۔عراق کی مشکلات کی اصل وجہ 1920 عیسوی سے لے کر آج تک ایسے ادارے کا نہ ہونا ہے کہ جو ملک کی افرادی طاقت کی حفاظت کرے۔ کوئی ایسی حکومت نہیں ہے کہ جس نے عراقی عوام کے لیے کام کیا ہو۔

3:۔ اس وقت ہمارے سامنے ایسی ذمہ داری ہے کہ جو شاید ہماری طاقت سے دوگنا ہے۔

4:۔ عراقی عوام اس وقت ہمیں دیکھ رہی ہے تا کہ ہم اس کی ترقی کے لیے کام کریں۔

5:۔ ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم عراقیوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کریں۔

6:۔ موجودہ دور انتہائی حساس دور ہے۔

7:۔ عراقی عوام میں ہر طرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

8:۔ تمام تر خطرات اور ارد گرد موجود حالات کے باوجود عراقی عوام اس وقت مضبوط اور پُر امید ہے۔

9:۔ ہم نے کوشش کی کہ عباس عسکری یونٹ کے ساتھ ساتھ دیگر عسکری گروہ کی بھی مدد کرتے رہیں تا کہ ہماری طرف سے ہر ایک کے لیے روحانی باپ کا شعور باقی رہے اور ہم نے عباس عسکری یونٹ کے لیے جو کچھ بھی کیا وہ شاید ناکافی تھا۔

10:۔عباس عسکری یونٹ سے منسلک ہونے کی ایک قیمت ہے اور اس قیمت کا ایک حصہ صبر، اپنے اصولوں سے پیچھے نہ ہٹنا اور ثابت قدم رہنا ہے۔

11:۔مومن کا ایک جزء صبر بھی ہے ہمارے امام حضرت علی علیہ السلام سے 23 سال تک ان کا حق مغصوب رہا لیکن انہوں نے صبر کیا اور آخر میں کامیابی حاصل کی اور یہی حال ہمارے باقی آئمہ علیھم السلام کا بھی ہے۔

12:۔عباس عسکری یونٹ نے ہر جگہ فتح حاصل کی اور اس کے بارے میں کہا گیا کہ یہ ایک منظم گروپ ہے۔

13:۔عباس عسکری یونٹ کی فتوحات کے باوجود ہم نے جنگ کے دوران اپنے بیٹوں کے خون سے لاپرواہی نہیں کی کیونکہ یہ وہ ذمہ داری تھی کہ جو یونٹ کے کمانڈروں کے کاندھوں پہ تھی اور فتح ہمارا پہلا ہدف اور شھادت دوسرا ہدف تھا۔

14:۔ بعض جوانب سے ہم پر آج تک عباس عسکری یونٹ کے ارکان کی تنخواہوں کے حوالے سے دباو ہے ہماری اعلی سطح پہ ملاقاتیں اور ان کی طرف سے مثبت وعدے بھی ہوئے ہیں لیکن ان پر دباو بہت زیادہ ہے۔

15:۔اہل قلم عباس عسکری یونٹ کا مکمل تعظیم کے ساتھ ذکر کرتے ہیں کیونکہ عباس عسکری یونٹ نے بڑے پیمانے پر نظم و نسق کا مظاہرہ کیا اور بڑی فتوحات حاصل کیں۔

16:۔جو فتح آپ کے ہاتھوں سے حاصل ہوئی ہے وہ آپ کے لیے اور آپ کی نسلوں کے لیے باقی رہے گی۔

17:۔ ہم اس وقت ایک انسائیکلو پیڈیا پر کام کر رہے ہیں کہ جس میں اعلی دینی قیادت کی طرف سے دئیے گئے فتوی اور اس پر لبیک کہنے والوں کے بارے میں تحریر کیا جا رہا ہے اس میں تمام معرکوں اور فتوحات کا ذکر کیا جائے گا کہ جو اس وقت 25 جلدوں تک پہنچ چکا ہے ہم اس کی تیاری کے سلسلہ میں عباس عسکری یونٹ کے تمام ارکان کی مدد کی ضرورت ہے تا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف لڑا گیا یہ معرکہ آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ رہ سکے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: