حضرت عباس(ع) کو ان کی والدہ حضرت ام البنین کی وفات کا پرسہ پیش کرنے کے لیے امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے خدام کا ماتمی جلوس۔

آج 13جمادی الثانی 1439هـ کو سیدہ طاہرہ حضرت ام البنین (سلام اللہ علیھا) کے یوم وفات کی مناسبت سے بعد از ظہر روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے خدام کی طرف سے ایک ماتمی جلوس نکالا گیا تاکہ اس دور حاضر میں جناب ام البنین(ع) کی عظمت و امتیاز کو اجاگر کیا جا سکے۔ اس جلوس میں شامل دونوں حرموں کے خدام نے حضرت عباس(ع) کو ان کی والدہ کی وفات کا پرسہ پیش کیا اور جب یہ جلوس روضہ مبارک حضرت عباس(ع) میں پہنچا تو یہ صداء گونجنے لگی: أعظم الله لك الأجر يا أبا الفضل بذكرى رحيل والدتك أمّ البنين (عليها السلام).

واضح رہے حضرت عباس علیہ السلام کی والدہ ماجدہ کا اصل نام فاطمہ(س) ہے اور جب ان کی شادی حضرت علی علیہ السلام سے ہوئی تو انہوں نے حضرت امیر المومنین علیہ السلام سے درخواست کی کہ انہیں فاطمہ کے نام سے نہ پکارا جائے کیونکہ جب بھی انہیں ان کے اصلی نام سے پکارا جائے گا تو حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیھا کے بچوں کو ان کی والدہ یاد آئیں گی اور وہ کسی بھی صورت میں رسول خدا(ص) کی اولاد کو دکھی نہیں کرنا چاہتیں۔

حضرت علی علیہ السلام نے ان کی اس درخواست پہ انہیں ام البنین (یعنی بیٹوں کی ماں) کا لقب دیا اور انہیں ہمیشہ اسی لقب سے ہی پکارا اور تاریخ نے بھی ان کو نام کی بجائے اسی لقب سے ہی یاد کیا۔ بعد میں اللہ تعالیٰ نے جناب ام البنین کو چار بیٹے عطا کیے اور وہ حضرت علی علیہ السلام کے عطا کردہ نام کی حقیقی تصویر بن گئیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: