آیت اللہ سید سیستانی (دام ظلہ): حشد شعبی کے شعداء کا جب بھی ذکر ہوتا ہے تو میں اصحاب امام حسین(ع) کے موت کی جانب بڑھنے کو یاد کرتا ہوں....

ہمیں تاریخ نے یہ بتایا ہے کہ تاریخ کو تبدیل کرنا کوئی مشکل کام نہیں ہے کیونکہ عام طور پر انقلاب لانے والے بہادر ہیرو ہوتے ہیں لیکن اس کا ثمرہ بزدل لوگ کھاتے ہیں اگر اس مبارک فتوی کے صدور سے لے کر اب تک ہونے والے واقعات کو نہ لکھا گیا تو کچھ سالوں کے بعد اس بات کا ثبوت پیش کرنا مشکل ہو جائے گا کہ آپ لوگوں نے جنگ کی تھی اور اس طرح آپ کی محنت کو چوری کر لیا جائے گا اور جب یہ حقائق تبدیل کر دئیے جائیں گے تو ہمیں قاری کے ذہن سےغلط حقائق کو مٹانے کے لیے دلیلوں اور براہین کی ضرورت ہو گی۔ لہٰذا ضروری ہے کہ ان واقعات کو لکھا جائے چاہے لکھنے والے کی تحریر ادبی حوالے سے مضبوط نہ بھی ہو۔

ان خیالات کا اظہار روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی(دام عزہ) نے امام علیؑ عسکری برگیڈ کے ارکان کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔

علامہ صافی نے مزید کہا: کہ امام حسین علیہ السلام کے ساتھ ان کے تھوڑے سے ساتھی تھے اور پھر یہ تعداد بڑھتی گئی یہاں تک کہ آج پوری دنیا میں امام حسین علیہ السلام کے چاہنے پھیلے ہوئے ہیں ہم نے آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ الوارف کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ جب بھی حشد شعبی کا ذکر کیا جاتا ہے یا حشد شعبی کے افراد مجھ سے ملتے ہیں تو میں امام حسین علیہ السلام کے اس موقف کو یاد کرتا ہوں کہ جس میں وہ موت کی طرف بڑھنے میں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی جد و جہد کرتے ہیں ہم نے اعلی دینی قیادت سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنے ہاتھوں سے شھداء کے لیے کچھ لکھیں تا کہ ہم اسے سند کے طور پر شھداء کے لواحقین کو دے سکیں تو انہوں نے ہماری درخواست کو قبول کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں سے وہ مشہور مقالہ لکھا کہ جو شھداء کے لواحقین کے لیے فخر و شرف ثابت ہوا۔

علامہ صافی نے اس ملاقات میں اس مبارک فتوی سے پہلے والے حالات اور اس کے بعد کے واقعات کو تحریری شکل دینے کی تاکید کی اور کہا کہ اگر ان تمام واقعات کو نہ لکھا گیا تو پچاس سال کے بعد ہمیں ان تمام واقعات کو ثابت کرنے کے لیے ادلہ کی ضرورت پڑے گی لہٰذا آج آپ لوگوں نے اپنی آنکھوں سے اس معرکہ کو دیکھا اس میں شرکت کی لہٰذا اپنی تمام یادداشتوں کو تحریر کی شکل دینا بہت ضروری ہے۔

علامہ صافی نے اس ملاقات میں بتایا کہ روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام اس معرکہ کے حوالے سے 25 جلدوں پر مشتمل ایک انسائیکلو پیڈیا بنانا چاہتا ہے کہ جس میں ان تمام واقعات اس معرکہ میں شرکت کرنے والوں کے حالات اور دیگر واقعات کو لکھا جا سکے اس میں سے کچھ جلدیں مکمل ہو گئی ہیں لہٰذا ہمیں اس انسائیکلو پیڈیا کی تکمیل کے لیے آپ کی مدد کی ضرورت ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: