مسیحی فلاسفر ڈاکٹر میشال کعدی: ہمیں حضرت فاطمہ(س) سے سیکھنا چاہیے کیونکہ وہ قدسیت کے تمام معانی کا نمونہ ہیں

لبنان سے تعلق رکھنے والے معروف عیسائی ادیب اور فلاسفر نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہمارے لیے بہتر یہی ہے کہ ہم شرف و بلندی، بلاغت اور دعا کو حضرت فاطمہ زہراء(س) سے سیکھیں کیونکہ وہ قدسیت کے تمام معانی کا نمونہ ہیں۔

اس بات کا ذکر ڈاکٹر میشال نے اپنے اس پیغام میں کیا ہے کہ جو انھوں نے دوسرے سالانہ روح النبوۃ سیمینار میں شرکت کے لیے اپنے سفر کے ملتوی ہونے کے بعد ارسال کیا تھا اس پیغام کو ڈاکٹر تغرید حیدر نے روح النبوۃ سیمینار کی اختتامی تقریب میں پڑھا۔

اس پیغام میں ڈاکٹر میشال کا مزید کہنا تھا کہ:

فاطمہ(س) کون ہے؟ ان کا تعلق ایک ایسے گھرانے سے ہے جس کے احترام کے لیے پوری دنیا جمع ہوئی، ان کا تعلق ایک ایسی درسگاہ سے ہے جس سے ہم نے کرم، اصولوں اور اشرف نسب کے بارے میں سیکھا ہے، فاطمہ(س) اپنے معاشرے کی معلمہ، سب سے بڑی ادیبہ اور ایسی خطیبہ ہیں جن کا کوئی ادیب مقابلہ نہیں کر سکتا، فاطمہ(س) دنیائے بشریت میں مثالی و اعلی ترین انسانی نمونہ ہیں اور ہر ایک کے لیے نمونہ عمل ہیں، فاطمہ(س) نے حق، اسلام اور اللہ کی راہ میں جہاد کیا۔

فاطمہ(س) نے ظلم کا سامنا کیا اور الہی سیاست اور حق کے لیے قیام فرمایا اور اپنے احتجاج اور دلیل کی چھت کو بلند اپنی اس وصیت کے ذریعے بلند کیا کہ مجھے رات میں دفن کیا جائے اور میرے جنازے میں وہ لوگ شریک نہ ہوں جنہوں نے حق سے انکار و کفر کیا اور مجھے اذیت دی۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: