تراث کربلا کے موضوع پر لیکچر کا انعقاد اور محققین کی شرکت.....

’’کربلائی تراث اکیڈمک نظر سے‘‘ کے موضوع کے تحت روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے ذیلی ادارے مرکز تراث کربلا اور کوفہ یونیورسٹی کے مشترکہ تعاون سے لیکچر کا انعقاد کیا گیا جس میں عراق اور خاص طور پر کربلا کی تاریخ اور ورثہ کے بارے میں ریسرچ کرنے والے طلاب اور سکالرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

بروز جمعہ 5 رجب 1439ھ بمطابق 23 مارچ 2018ء کو منعقد ہونے والے اس لیکچر میں روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے سیکرٹری جنرل سید محمد اشیقر(دام تأئیدہ) نے بھی شرکت کی۔ لیکچر کی ابتداء تلاوت قرآن مجید اور شھداء کے لیے فاتحہ خوانی سے ہوئی جس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کا مخصوص ترانہ لحن الاباء پڑھا گیا۔

اس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی نمائندگی میں طلال بیر نے حاضرین سے خطاب کیا اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی طرف سے کربلائی ورثہ اور تاریخ کے حوالے سے کیے جانے والے کاموں پر روشنی ڈالی اور انہیں مزید توسیع دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

اس کے بعد کوفہ یونیورسٹی کے اسسٹنٹ چانسلر ڈاکٹر محسن عبادی نے خطاب کیا اور تراث کربلا کی اہمیت کو تاریخی و علمی نقطہ نظر سے اجاگر کرنے کے لیےمفصل گفتگو کی۔

اس کے بعد باقاعدہ تحقیقی مقالات کا آغاز ڈاکٹر علی حجی کی صدارت اور ڈاکٹر فلاح رسول حسینی کی نظامت میں ہوا کہ جس میں مندرجہ ذیل سکالرز نے اپنے تحقیقی مقالات پڑھے:

البحث الأوّل: كان للدكتور زمان عبيد وناس المعموري من جامعة كربلاء كلية التربية للعلوم الإنسانيّة وكان عنوان بحثه (الوراقة والورّاقون في كربلاء حتى القرن 13 الهجري).
البحث الثاني: للأستاذ الدكتور سلمان هادي آل طعمة-الجامعة الإسلامية لبنان، وعنوانه (التراث الشعري للشيخ محمد تقي الطبري الحائري.. دراسة وتحقيق).
البحث الثالث: للدكتور مرتضى عبد النبي الشاوي- جامعة الكوفة/ كلية الفقه/ وعنوان بحثه (الشيخ أبو المحاسن الكربلائي سيرة موجزة وقراءة بلاغيّة في شعره).
البحث الرابع: للدكتورة هناء حسين علوان –جامعة الكوفة – كلية الفقه، وعنوان بحثها (التراث الحائري في كتاب الذريعة).
البحث الخامس: للدكتور علي جعفر محمد- جامعة الكوفة –كليه الفقه، وعنوان بحثه (منهج الشيخ عبد النبي الجزائري في كتابه: حاوي الأقوال).
البحث السادس: للدكتورة هاجر دوير – جامعة الكوفة /كلية التربية، وعنوان بحثها (البحث الكلامي في تراثيّات الشيخ محمد مهدي النراقي.. كتاب: جامع الأفكار وناقد الأنظار أنموذجاً).
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: