جناب باقر موسوی نجفی: مسلمانوں کے درمیان تفرقہ کا علاج صرف اور صرف رسول خدا(ص) اور حضرت علی(ع) کی پیروی میں ہے....

چھٹے سالانہ جشن امیر المومنین علیہ السلام کی اختتامی تقریب بروز ہفتہ 19 رجب 1439ھ بمطابق 7 اپریل 2018ء کی شام دسیوں ہزار مومنین کی موجودگی میں کارگل میں منعقد ہوئی جس میں اعلی دینی قیادت آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی (دام ظلہ الوارف) کے کشمیر میں نمائندے جناب سید محمد باقر موسوی نجفی کشمیری کو بھی مدعو کیا گیا تھا لیکن صحت کی ناسازی کے سبب تقریب میں حاضر نہ ہو سکے البتہ ان کی نیابت میں ان کے بیٹے سید ابوالحسن مہدی نے خطاب کیا اور لوگوں کے سامنے جناب باقر موسوی کا پیغام پڑھ کر سنایا جس میں انہوں نے کہا میں سلام کرتا ہوں اس محفل میں موجود تمام حاضرین، فقہاء و علماء ،اہل علم اور مومنین کو، مولود کعبہ امیر المومنین حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام کے جشن میلاد کی مناسبت سے منعقد ہونے والے اس پروگرام میں آپ کی خدمت میں اپنی نیک تمناؤں اور دلی دعاؤں کو پہنچاتے ہوئے مجھے خوشی محسوس ہو رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مسلمانوں کے لیے ہمیشہ سے ہی اور خاص طور پر اس زمانے میں حضرت علی علیہ السلام کی سیرت کی پیروی کرنے کی اشد ضرورت ہے یہ وہ زمانہ ہے جس میں مسلمانوں کو بہت سی روحانی و مادی مشکلات اور داخلی و خارجی تفرقہ نے گھیر رکھا ہے اور ان سب مشکلات کا حل صرف اور صرف رسول اکرم (ص) اور حضرت امام علی(ع) کی پیروی میں ہے میں مبارک باد پیش کرتا ہوں ان احباب کو کہ جنہوں نے امت کو اس مقدس ہدف اور اتحاد امت کی دعوت دی ہے۔

ہم دعا کرتے ہیں کہ اس جشن کی کاوشیں قائم و دائم رہیں۔

سید کشمیری کا کہنا تھا طے یہ ہوا تھا کہ یہ جشن دو سال پہلے کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں منعقد ہو گا لیکن مجھے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ کچھ وجوہات کی بنا پر ایسا نہ ہو سکا البتہ اس جشن کی انتظامیہ اسے کشمیر میں منعقد کرنے کے لیے مسلسل کوشش کرتی رہی اور آخر میں کارگل کا انتخاب کیا گیا اور اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ جشن اہل کارگل کے لیے باعث افتخار ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: