اکیسویں رمضان کی رات: شبہائے قدر میں سے دوسری رات (فضیلت اور اعمال)

روایات میں تاکید کی گئی ہے کہ ہر مومن ماہ رمضان کی اکیسویں رات اور تئیسویں کی رات میں غسل اور شب بیداری کرے اور عبادت میں مشغول رہے کہ شب قدر انہی دو راتوں میں سے ایک ہے۔

چند ایک اور روایات میں مذکور ہے کہ امام جعفر صادق علیہ السلام سے عرض کیا گیا کہ معین طور پر فرمائیں کہ شب قدر کون سی رات ہے؟ آپ نے کسی رات کا تعین نہ کیا، فرمایا کہ اس میں کیا حرج ہے کہ تم ان دو راتوں میں اعمال خیر بجا لاتے رہو۔ ہمارے بزرگ عالم شیخ صدوق(رح) نے فرمایا کہ علمائے امامیہ کے ایک اجتماع میں میرے ایک استاد نے یہ بات املا کرائی کہ جو شخص ان دو ﴿اکیسویں اور تئیسویں رمضان کی ﴾ راتوں کو مسائل دینی بیان کرتے ہوئے جاگ کر گزارے تو وہ سب لوگوں سے افضل ہے۔ بہرحال آج کی رات سے رمضان المبارک کے آخری عشرے کی دعائیں شروع کر دے، ان دعاؤں میں سے ایک وہ دعا ہے جسے شیخ کلینی نے کافی میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل کیا ہے کہ فرمایا: ماہ رمضان کے آخری عشرے میں ہر رات کو یہ دعا پڑھے:


ٲَعُوذُ بِجَلالِ وَجْھِکَ الْکَرِیمِ ٲَنْ یَنْقَضِی عَنِّی شَھْرُ رَمَضانَ ٲَوْ یَطْلُعَ الْفَجْرُ مِنْ لَیْلَتِی ہذِھِ وَلَکَ قِبَلِی ذَنْبٌ ٲَوْ تَبِعَۃٌ تُعَذِّبُنِی عَلَیْہِ۔

ترجمہ: تیری ذات کریم کی پناہ لیتا ہوں اس سے کہ جب میرا ماہ رمضان اختتام پذیر ہو یا جب میری اس رات کی فجر طلوع کرےتو میرے ذمے کوئی گناہ یا اس پر گرفت باقی ہو جس پر مجھے عذاب دے۔

اس رات میں بہت سی دیگر دعائیں پڑھنا بھی مستحب ہے کہ جو مفاتیح الجنان اور دوسری دعاؤں کی کتابوں میں مذکور ہیں۔

اکیس رمضان کی رات کے اعمال : اس رات کی فضیلت انیسویں رمضان کی رات سے زیادہ ہے۔ لہذا انیسویں رات کے جو اعمال مشترکہ ہیں وہ اس رات میں بھی بجا لائے۔ ﴿۱﴾غسل ۔ ﴿۲﴾ شب بیداری۔ ﴿۳﴾ زیارت امام حسین(ع)۔ ﴿۴﴾ سورۂ حمد کے بعد سات مرتبہ سورۀ توحید والی نماز۔ ﴿۵﴾ قرآن کو سر پر رکھنا۔ ﴿۶﴾ سورکعت نماز۔ ﴿۷﴾ دعاۓ جوشن کبیر وغیرہ۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: