ایک ہی رات میں شب قدر اور شب جمعہ، کربلا کے مقدس روضوں میں شب بیداری اور عبادت.....

ایک ہی رات میں شب قدر(تئیس رمضان المبارک کی رات) اور شب جمعہ میں وقوع پذیر ہونے کی وجہ سے لاکھوں مومنین نے اسے برکتیں اور فضیلتیں حاصل کرنے کا نادر موقع قرار دیا سورج غروب ہونے سے پہلے ہی کربلا کے مقدس روضوں میں لاکھوں مومنین پہنچ چکے تھے اور حالت یہ تھی کہ کہیں تل رکھنے کی بھی جگہ نہیں بچی تھی مومنین نے دعا کے لیے بلند ہوئے ہاتھوں اور بہتی ہوئی آنکھوں کے ساتھ روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام مابین الحرمین اور اس کے گردونواح میں شب قدر اور شب جمعہ گزاری۔

لاکھوں مومنین کی آمد کے پیش نظر مقدس روضوں کی طرف سے شب بیداری اور اعمال کے بڑے پیمانے پر انتظامات کیے تھے اور زائرین کو خدمات فراہم کرنے کے لیے اپنے ہر ممکن وسائل کو استعمال کیا۔

رسول خدا(ص) کا فرمان ہے کہ جو بھی ایمان و احتساب کے ساتھ شب قدر میں شب بیداری کرتا ہے اس کے تمام گزشتہ گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔

شب قدر کی راتوں میں سے آخری اور تیسری رات(23 رمضان المبارک) کو مومنین کی بہت بڑی تعداد نے امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک میں شب بیداری کی۔ دونوں حرموں، مابین الحرمین اور اس کے گردونواح کے تمام علاقوں میں شب قدر کے اعمال کرنے والوں کا بھی انتہاء رش تھا اور ہر طرف مومنین ہاتھوں کو دعا کے لیے بلند کیے ہوئے بہتی ہوئی آنکھوں کے ساتھ خدا سے رازونیاز میں مشغول تھے، کوئی سر پہ قرآن رکھے خدا کو قرآن اور وارثان قرآن کا واسطہ دے کر اپنی حاجات طلب کر رہا ہے تو کوئی قرآن کی تلاوت میں مصروف ہے الغرض نماز، دعا، تلاوت اور زیارت میں مشغول ان لاکھوں افراد کی وجہ سے ہر جانب ایک روحانی کیفیت طاری تھی۔

روایات سے ظاہر ہوتا ہے کہ 23 رمضان المبارک کی رات کے شب قدر ہونے کے قوی امکان ہیں کیونکہ معصومین علیھم السلام نے خاص طور پر اس رات میں شب بیداری کرنے اور پوری رات عبادت میں گزارنے کی بہت زیادہ تاکید کی ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: