چوبیس رمضان المبارک: کہ جس دن جبرئیل حضرت علی (ع) اور حضرت فاطمہ(س) کی شادی کا حکم لے کر نازل ہوا....

24 رمضان المبارک وہ بابرکت دن ہے کہ جس میں حضرت جبرئیل خدا کا پیغام لے کر رسول خدا(ص) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور یہ پیغام حضرت علی(ع) کی حضرت فاطمہ(س) سے شادی کے حکم پر مشتمل تھا۔

حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیھا سے شادی کی خواہش کئی لوگوں نے کی جن میں سے کچھ پر رسول اللہ (ص)نے غضب ناک ہو کر منہ پھیر لیا(کنز العمال جلد 7 صفحہ 113) ۔ طبقات ابن سعد وغیرہ کے مطابق حضرت ابوبکر نے اور بعد میں حضرت عمر نے اپنے لیے خواستگاری کی تو دونوں کو حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ مجھے اس سلسلے میں وحیِ الٰہی کا انتظار ہے۔ کچھ عرصہ بعد حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام نے اسی خواہش کا اظہار کیا تو حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے قبول کر لیا اور کہا 'مرحباً و اھلاً(سیرت فاطمہ الزھرا از سلطان مرزا دہلوی، طبقات ابن سعد جلد 8 صفحہ 11 و 12، البدایۃ والنہایۃ از ابن کثیر، تاریخ الخمیس از حسین دیار بکری جلد اول صفحہ 407 و 408، اسد الغابہ از ابن اثیر الجزری طبع بیروت)۔ بعض روایات کے مطابق حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے حضرت علی علیہ السلام سے فرمایا کہ اے علیؑ خدا کا حکم ہے کہ میں فاطمہ (س)کی شادی تم سے کر دوں۔ کیا تمہیں منظور ہے۔ انہوں نے کہا ہاں چنانچہ شادی ہو گئی۔( ریاض النظرۃ از محب الدین طبری جلد 2 صفحہ 184 طبع مصر)۔ یہی روایت صحاح میں عبد اللہ ابن مسعود، انس بن مالک اور حضرت ام سلمیٰ نے کی ہے۔ ایک اور روایت میں حضرت عبد اللہ بن مسعود سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا: اللہ نے مجھے حکم فرمایا ہے کہ میں فاطمہ (س) کا نکاح علی(ع) سے کردوں(المعجم الکبیر از طبرانی 10:156، تذکرۃ الخواص از ابن جوزی (روایت از حضرت عبد اللہ بن بریدہ)۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: