’’اسلامی امت کی حفاظت میں اعلیٰ دینی قیادت کا کردار‘‘ کے عنوان پر پہلی کانفرنس.....

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی طرف سے جاری ’’فتوی دفاع‘‘ سیمینار کے ضمن میں ’’اسلامی امت کی حفاظت میں اعلیٰ دینی قیادت کا کردار‘‘ کے عنوان پر پہلی سالانہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا کہ جس میں سکالرز نے مذکورہ موضوع پر اپنے تحقیقی مقالات پیش کیے۔

تحقیقی مقالات کی دو نشستیں منعقد ہوئیں کہ جن میں سے پہلی نشست میں ڈاکٹر عادل نذیر کی صدارت میں پانچ تحقیقی مقالات پڑھے گئے کہ جو درج ذیل ہیں:

1:۔ (فتوى الدّفاع المقدّسة ودورها في بلورة استراتيجية الحشد الشعبي) کہ جسے ڈاکٹر عمار علو ربیعی نے تحریر کیا۔

2:۔الثاني:(مرجعيّة السيد علي السيستاني(دام عزّه) ودورها في الحفاظ على الوحدة الوطنيّة في العراق عام 2003م).یہ مقالہ ڈاکٹر فلاح حسن حمادي اور ڈاکٹر مرتضى شنشول ساهي نے مل کر تحریری کیا ہے۔

3:۔ (فتاوى المرجعيّة الدينيّة ودورها في الحفاظ على وحدة الأمّة الإسلاميّة ضدّ التيّارات التكفيريّة) یہ مقالہ ڈاکٹر خالد جعفر مالك اور محقق عبد الكريم جعفر الكشفي کی مشترکہ کاوش ہے۔

4:۔ (المرجعيّة الدينيّة ودورها في بناء الدولة العراقيّة – مواقف ورؤى في فتاوى الميرزا الشيرازي والسيد السيستاني) اس مقالہ کو ڈاکٹر شيخ عماد كاظمي نے تحریر کیا ہے.

5:۔ (فتوى الدفاع الكفائي النتائج والتحدّيات) یہ مقالہ ڈاکٹر حسين أسدي نے تحریر کیا ہے۔

تحقیقی مقالات کی دوسری نشست ڈاکٹر فلاح اسدی کی صدارت میں منعقد ہوئی اور اس کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر علی کاظم مصلاوی نے سر انجام دئیے اس نشست میں جو مقالات پیش کیے گئے وہ درج ذیل ہیں:

1ـ(المرجعيّة الدينيّة وأثرها في بناء الفكر والمجتمع) یہ مقالہ استاد حسن مهدي الدربندي اور استاد محمد ناصر العذاري کی مشترکہ کاوش ہے۔

2ـ(إصدار فتوى الدّفاع الكفائي في الخطاب السياسيّ الإسرائيليّ الموجّه - قراءة في الاستراتيجيّة الإسرائيليّة) یہ مقالہ ڈاکٹر جاسم رشيد العتيبي اور ڈاکٹر رحيم راضي الخزعلي کی مشترکہ کاوش ہے۔

3ـ (دور المرجعيّة الدينيّة الشيعيّة في تطوّر الأحداث السياسيّة في العراق 1914-1924) اس مقالہ کو ڈاکٹر سليم حسين ياسين نے تحریر کیا۔

4ـ(دور المرجعيّة الدينيّة في تعزيز قيم التعايش السلمي.. دراسة في خطب الجمعة لمعتمدي المرجعيّة الدينيّة) یہ مقالہ ڈاکٹر قاسم شعيب السلطاني اور ڈاکٹر ثامر مكي علي کی مشترکہ کاوش ہے۔

5ـ(المرجعية الدينية وبناء الدولة العراقية ...دراسة تاريخية) یہ مقالہ ڈاکٹر غصون مزهر المحمداوي اور ڈاکٹر صبا حسين مولى کی مشترکہ کاوش ہے۔

واضح رہے تیسرے سالانہ ’’مقدس دفاع‘‘ سیمینار کے لیے عراق اور بیرون ملک سے 58 تحقیقی مقالات بھیجے گئے کہ جن میں سے 28 مقالات کو سکالرز کی کمیٹی نے بہترین قرار دیا ہے اور ان میں سے 5 مقالات کو سیمینار کا باقاعدہ حصہ بنانے کے لیے منتخب کر لیا گیا ہے۔

اور یہ سیمینار اعلیٰ دینی قیادت کے اس تاریخی فتوی کی یاد میں منعقد کیا جاتا ہے کہ جس فتوی کی بدولت پوری دنیا اور خاص طور پر عراق کو داعشی دہشت گردوں سے نجات ملی اور ان کے ناپاک عزائم خاک میں ملے۔

امید ہے اس سال یہ سیمینار اپنے گزشتہ نسخوں سے زیادہ وسیع اور مختلف ہو گا اور اس حوالے سے گزشتہ سالوں میں منعقد ہونے والے تمام پروگراموں سے زیادہ کامیاب ثابت ہو گا۔

سیمینار کا عنوان اعلیٰ دینی قیادت کا وہ جملہ رکھا گیا ہے کہ جو انہوں نے داعش کے خلاف فتح کے بعد یوں ارشاد فرمایا تھا:(النصرُ منكم ولكم وإليكم وأنتم أهلُه)

اس دو روزہ سیمینار کی تقریبات کا آغاز 28 جون کو ہو گا اور 29 جون کی شام اس کی تقریبات اختتام پذیر ہو جائیں گی۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: