علامہ صافی: خطی نسخوں کا احترام ضروری ہے کیونکہ یہ تہذیب و تمدن کی نمائندگی کرتے ہیں اور گزشتہ لوگوں کے ساتھ رابطہ کا ذریعہ ہیں۔

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی )دامت برکاتہ) نے اس بات پر زور دیا ہے کہ خطی و قلمی نسخوں کی تقدیس و احترام ضروری ہے کیونکہ یہ تہذیب و تمدن کی نمائندگی کرتے ہیں اور گزشتہ لوگوں اور موجودہ نسلوں کے درمیان رابطے کی حالت کو جنم دیتے ہیں ضروری ہے کہ خطی نسخوں کو خاص مقام و اہمیت دی جائے اور یہ کام ان میں تحقیق ، ان کے بارے میں آگاہی پھیلانے اور ان کی مرمت و حفاظت کرنے سے ممکن ہو سکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار علامہ صافی نے بروز جمعہ 28 شوال 1439 ھ بمطابق 13 جولائی 2018ء کو علامہ سید هبة الدين الحسيني الشهرستاني کی 53ویں برسی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

علامہ صافی کا مزید کہنا تھا کہ قومیں جس چیز سے اپنی انفرادی و ممتاز حیثیت ثابت کرتی ہیں اور جس چیز پر فخر کرتی ہیں ان میں سے ایک اہم ترین چیز ان کا تاریخی ورثہ ہے چاہے یہ تاریخی ورثہ شاندار عمارتوں کی صورت میں ہو یا علم و معرفت کی صورت میں۔ شاید دو ستونوں کے درمیان رابطہ ہوتا ہے کہ جن میں سے ایک کسی تہذیب کا وجود اور دوسرا فکر و علم کا وجود ہے۔

یہ محفل ہمیں سید هبة الدين الحسيني الشهرستاني کی وفات کے 53 سال گزرنے کے باوجود بھی ان کے علمی ورثہ سے استفادہ اور استثمار کا موقع فراہم کر رہی ہے۔

علامہ صافی نے اپنے خطاب کے دوران سید هبة الدين الحسيني الشهرستاني کی علمی خدمات اور ان کی شخصیت کے حوالے سے بھی گفتگو کی اور انہیں عراق کی اہم ترین علمی و ثقافتی شخصیات میں سے قرار دیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: