عوامی خدمات کی فراہمی میں کامیابی کی اہم ترین شرائط ......

اعلیٰ دینی قیادت آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی (دام ظلہ الوارف) کے خصوصی نمائندے اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی (دامت برکاتہ) نے روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام میں (6 ذي القعدة 1439هـ) بمطابق (20 جولائی 2018ء) کو نماز جمعہ کے دوسرے خطبہ کے دوران عوامی خدمات کی فراہمی میں کامیابی کے لیے درکار امور کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا:

جب کوئی کسی دوسرے کی خدمت کے لیے آگے بڑھتا ہے اور اپنے آپ کو دوسروں کا خادم ڈیکلئر کرنے کا اعلان کرتا ہے تو اسے یاد رکھنا چاہیے خدمت کا عنوان کہ جس کا میں دعوے دار ہوں یہ ایک عمومی عنوان ہے کہ جس کے حصول کے لیے ہر وہ عاقل شخص سعی کرتا ہے کہ جسے دوسروں کی خدمت کرنا پسند ہے، اور جیسے جیسے خدمت کا دائرہ اور مخدومین کی تعداد بڑھتی جائے گی ویسے ویسے خدمت کے وسائل اور مقومات بھی اہم اور دقیق ترین ہوتے جائیں گے۔

آج میں خدمت کے مفہوم کے بارے میں گفتگو کرنا چاہتا ہوں اور میں ان بعض نکات کو بیان کروں گا کہ جو خدمت کی نوکری و ذمہ داری کی کامیابی کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔

آپ سوال کر سکتے ہیں کہ میری خدمت کرنے سے کیا مراد ہے؟ تو میں کہوں گا کہ میں کسی خاص خدمت کی بات نہیں کر رہا بلکہ میرا عنوان ہر طرح کی عمومی سروسز کے بارے میں ہے مثال کے طور پر طب کے میدان میں سروس فراہم کرنا، تعمیرات کی خدمات مہیا کرنا یا کسی بھی شعبے میں اپنی خدمات فراہم کرنا میری گفتگو کا محور کلام ہے۔

میں عمومی طور پر ہر طرح کی خدمات فراہم کرنے کے بارے میں عمومی گفتگو کرنا چاہتا ہوں مثال کے طور پر زید کسی خاص شعبہ میں خدمات فراہم کرنا چاہتا ہے تو زید کے لیے کن امور کا ہونا ضروری ہے تا کہ حقیقی معنوں میں خدمت کرنے کا مصداق بن سکے؟ تو کم از کم سروس فراہم کرنے والے کے پاس چار امور کا موجود ہونا ضروری ہے:

1:۔ وہ جس شعبہ میں اپنی خدمات فراہم کرنا چاہتا ہے وہ اس شعبہ اور اس سروس کے بارے میں اچھی طرح سے جانتا بھی ہو،اور یہ ایک واضح سی بات ہے کہ جو کام آپ نہیں جانتے اسے کرنا آپ کے لیے ممکن نہیں ہے لہٰذا اپنے آپ کو اسی کام کے لیے سامنے لانا چاہیے کہ جس کی آپ میں اہلیت ہے۔ جو شخص میڈیکل کے بارے میں نہیں جانتا اسے طبی خدمات فراہم کرنے یا اپنے آپ کو طبی خدمت گار کے طور پہ پیش کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔ ضروری ہے کہ جو خدمت بھی انسان فراہم کرنا چاہتا ہے یا جس عنوان کا وہ خادم کہلانا چاہتا ہے اسے اس بارے میں مکمل آگاہی بھی حاصل ہونی چاہیے تا کہ جب وہ خادم ہونے کا دعوی کرے تو وہ خدمت فراہم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہو اور لوگ بھی اس کی بات کی تصدیق کریں۔

اور جو کام میں نہیں کر سکتا جو سروس میں فراہم کرنے کی قابلیت میں نہیں رکھتا اس کے بارے میں مجھے بات نہیں کرنی چاہیے کیونکہ خدمت نعرہ نہیں ہے بلکہ خدمت ایسا عنوان ہے کہ جس کا حقیقت میں ظاہری وجود ہونا ضروری ہے۔اور جو شخص ایسے میدان میں خدمات فراہم کرنے کے لیے آتا ہے جس کے بارے میں اسے پتہ ہی نہیں ہے تو وہ فائدے کی بجائے نقصان ہی پہنچاتا ہے۔

2:۔ اگر میں کسی میدان میں خدمات فراہم کرنا چاہتا ہوں تو مجھے اس کے لیے ایسے بہترین وسائل سے مدد حاصل کرنی چاہیے کہ جو مجھے حقیقی طور پر مطلوبہ میدان میں خدمت کرنے کے حوالے سے مددگار ثابت ہو سکیں، مثال کے طور پر اگر میں طبی میدان میں خدمات فراہم کرنا چاہتا ہوں تو میرے پاس خاص وسائل اور آلات کا ہونا ضروری ہے کہ جو اس حوالے سے مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں اور جیسے جیسے خدمت کا دائرہ بڑھتا جائے گا ویسے ویسے مدد گار آلات اور وسائل کی ضرورت بھی بڑھتی چلی جائے گی۔

3:۔جب میں کسی میدان میں خدمت فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں تو مجھے اس کے لیے وقت کی تعیین بھی کرنی ہو گی کیونکہ ہر کام کی تکمیل کے لیے ایک خاص وقت درکار ہوتا ہے اور اس کام کو اسی وقت کے اندر اندر مکمل کرنا ضروری ہوتا ہے لہٰذا جو شخص کسی خاص میدان میں سروس فراہم کرنا چاہتا ہے تو اسے چاہیے کہ اپنے ہدف کو اتنے وقت کے اندر اندر حاصل کرے کہ جس کا لوگوں کو فائدہ بھی ہو وقت گزرنے کے بعد بہت سے کام فائدہ نہیں پہنچاتے۔

ایک مرتبہ ایک شخص کسی صحراء سے گزر رہا تھا تو اس نے صحراء کے درمیان میں موجود کنویں سے کسی انسان کی آواز سنی کہ جو مدد کے لیے پکار رہا تھا اس گزرنے والے نے جب کنویں میں دیکھا تو وہاں ایک آدمی موجود تھا اس نے کہا کہ مجھے اس کنویں سے باہر نکالو۔ تو کنویں کے پاس کھڑے ہوئے ایک شخص نے جواب میں کہا: کیا تم اتنا صبر کر سکتے ہو کہ میں شہر سے جا کر رسی لے آؤں تا کہ اس کی مدد سے تمہیں باہر نکال سکوں۔ تو کنویں والے شخص نے کہا یہ اچھا سوال نہیں ہے کیونکہ میں صبر کرون یا نہ کروں میں تو کنویں میں ہی ہوں جاؤ اور جلدی سے رسی لے کر آؤ اور مجھے باہر نکالو۔

اس مقام پر وقت انتہائی اہمیت کا حامل ہے اگر وہ حقیقت میں اسے کنویں سے نکالنا چاہتا ہے تو ضروری ہے کہ وہ جلد سے جلد کوئی رسی یا ایسی چیز کا بندوبست کرے کہ جس کے ذریعے وہ اسے اس کے مرنے سے پہلے پہلے کنویں سے باہر نکال لے۔

4:۔آپ جس کی خدمت کرنا چاہتے ہیں جسے آپ کسی خاص شعبہ میں سروس فراہم کرنا چاہتے ہیں اسے آپ پر اعتماد بھی ہونا چاہیے اور اسی طرح سے آپ کے اندر بھی اتنی خود اعتمادی اور یقین ہونا چاہیے کہ آپ حقیقت میں مطلوبہ سروس فراہم کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ ڈاکٹر ہیں اور آپ کے سامنے دس مریض ہیں تو آپ کو اپنے اوپر یقین ہونا چاہیے کہ آپ دس مریضوں کا علاج کر سکتے ہیں اور اسی طرح سے مریضوں کو بھی آپ پر اعتماد ہونا ضروری ہے تاکہ وہ آپ کی ہدایات پہ عمل کر سکیں۔

میں پھر کہوں گا کہ خدمت کرنا کوئی نعرہ نہیں ہے بلکہ خدمت کرنا ایک حقیقی امر ہے جس کا خارج میں ظاہری وجود ہونا ضروری ہے۔

یہ وہ چار امور تھے جن کا سروس فراہم کرنے اور خادم ہونے کے لیے حقیقت میں موجود ہونا ضروری ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: