اعلی دینی قیادت: عراقی عوام ایک روشن خیال اور مہذب قوم ہے، ان میں منور اذہان ہیں لہذا سب پہ لازم ہے کہ معاشرے اور نوجوان طبقہ میں علمی و سائنسی ترقی کیلئے ان سے استفادہ کرے

عراقی عوام ایک روشن خیال، مہذب اور سمجھدار قوم ہے، ان میں منور اذہان ہیں لہذا ہر ایک پہ لازم ہے کہ وہ ان سے استفادہ کرے تاکہ معاشرے میں علمی و سائنسی ترقی لائی جا سکے اور نوجوان طبقہ کو آگے لایا جا سکے کہ جو سائنس کی حقیقت کو سمجھتے ہیں.

اس بات کا ذکراعلیٰ دینی قیادت کے خصوصی نمائندے اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی (دامت برکاتہ) نے نماز جمعہ کے دوسرے خطبہ کے دوران (5ذی الجح 1439هـ) بمطابق (17اگست 2018ء) کو روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام میں کیا۔

علامہ صافی نے اپنے خطاب میں کہا:

میرے بھائیو اور بہنو ہم نے پہلے عوامی خدمت کا دعوی کرنے اور اس مقصد کے لیے خود کو پیش کرنے کے حوالے سے بات کی تھی اور اس سے متعلق کچھ معاملات کا بھی ذکر کیا تھا۔ اس کے بعد پھر ہم نے مثبت غصے اور حق کے حصول کے لیے اس کے ایجابی اثرات پر گفتگو کی تھی۔ اب ہم ایک اہم موضوع کے بارے میں بات کریں گے اور وہ موضوع "ثقافت کا عمومی معنی اور سیکھنا" ہے.

اس میں کوئی شک نہیں کہ تعلیم کا حصول اور سیکھنا خود کو محفوظ بنانے، وضوح یا نقطہ نظر کو واضح کرنے کے وسائل میں سے ایک ہے۔ اگر انسان سیکھنے کی ثقافت کا ادنی درجہ بھی رکھتا ہے تو یہ ثقافت اس کے اور دھوکہ بازوں، صحیح راہ سے منحرف لوگوں کے درمیان ایک دیوار بن جائے گی۔ عام طور پر جہالت کے ذریعے کسی بھی معاشرے خرابی پیدا ہوتی ہے اور جہالت ہی کسی بھی معاشرے کی سنگین ترین صورت حال ہے۔ اگر خاندان کا سربراہ اور چلانے والا جاہل ہے تو یہ جہالت خاندان کے افراد کو امان کے ساحل تک نہیں پہنچنے دے گی جیسے جیسے اس کا دائرہ بڑھتا جائے گا اس کے اثرات بھی زیادہ ہوتے جائيں گے۔ لہذا میں اس موضوع پر معاشرتی اور اجتماعی حوالے سے گفتگو کرنا چاہتا ہے.

انسان کو کہاں سے معلومات، ثقافت، ترقی اور تعلیم حاصل کرنی چاہیے؟ اس کے لیے قابل اعتماد ذرائع و مصادر کا ہونا ضروری ہے، اور اس کام کے لیے قابل بھروسہ مصادر ہر زمانے اور ہر جگہ واضح طور پر موجود ہوتے ہیں، لیکن جو جاننے اور تعلیم حاصل کرنے کے لیے اس باوثوق مصادر تک پہنچنا چاہتا ہے اسے تھوڑی سی کوشش اور محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: