بریکنگ نیوز: اہل بصرہ کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے اعلی دینی قیادت کے حکم پر علامہ صافی کی ماہرین کے ہمراہ بصرہ روانگی

اعلیٰ دینی قیادت آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی(دام ظلہ الوارف) کے خصوصی نمائندے اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی (دامت برکاتہ) مختلف شعبوں کے ماہرین کی ایک ٹیم کے ہمراہ بصرہ روانہ ہو گئے ہیں تاکہ اہل بصرہ کی مشکلات کا جائزہ لیا جا سکے اور ان کے فوری حل کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔

واضح رہے علامہ صافی کی بصرہ روانگی اعلی دینی قیادت کے حکم اور خاص ہدایات کے تحت عمل میں آئی ہے اور اس کی وجہ اہل بصرہ کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے اعلی دینی قیادت کی طرف سے حکومت کو دی جانے والی مسلسل ہدایات کو نظرانداز کیا جانا ہے جس کے بعد اعلی دینی قیادت نے مجبور ہو کر خود ان مسائل کو دیکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بصرہ جانے والی ٹیم کے ایک رکن نے بتایا ہے کہ اعلی دینی قیادت کی طرف سے ہدایت کی گئی ہے کہ اہل بصرہ کے مسائل کے حل کے بغیر ٹیم واپس نہ آئے۔

یاد رہے روضہ مبارک امام حسین(ع) میں نماز جمعہ کے خطبہ میں اعلی دینی قیادت کی طرف سے اہل بصرہ کے مسائل کے بارے میں بار ہا کہا جا چکا ہے: ہم حق پر مبنی مطالبات پیش کرنے والے اپنے عزیز ترین ہم وطنوں کے ساتھ کھڑے ہیں ہمیں اپنے ہم وطنوں کی مشکلات اور ان کی اقتصادی و معاشی حالت کا مکمل احساس ہے، مالی وسائل متوفر ہونے کے باوجود سابقہ اور لاحقہ حکومتوں کی طرف سے حالات کو بہتر بنانے اور عوامی خدمات فراہم کرنے میں واضح کوتاہی کو بھی دیکھ رہے ہیں۔ اگر حکومتی و انتظامی مناصب پہ بیٹھے ہوئے افراد اپنی ذمہ داری کو صحیح طریقے سے ادا کرتے، تجربہ کار ماہرین اور اہل خبرہ کی خدمات حاصل کرتے، حکومتی اداروں کو پیشہ وارانہ طریقے سے چلاتے، آپس میں بانٹنے کی پالیسی سے پرہیز کرتے، ہر قسم کے گروہ اور ہر پارٹی کی کرپشن کو روکتے تو آج اس طرح کے برے حالات ہمیں دیکھنے میں نہ ملتے۔
بصرہ کا صوبہ پورے ملک میں سے سب سے زیادہ اپنے وطن کو مالی وسائل مہیا کرتا ہے، داعشی دہشت گردوں کے خلاف دفاعی معرکے میں اہل بصرہ نے سب سے زیادہ شھداء پیش کیے اور معرکے کے دوران زخمی ہونے والوں کی زیادہ تر تعداد بھی اہل بصرہ سے ہے اور اب بھی بصرہ کی سڑکیں اور گلیاں ان ہزاروں شھداء کی تصاویر سے بھری ہوئی ہیں جنہوں نے عراق اور اس کے مقدسات کو داعشی دہشت گردوں سے بچانے کے لیے جام شھادت نوش کیا۔ یہ انصاف نہیں ہے کہ اس قسم کا صوبہ پورے ملک کے تمام علاقوں سے زیادہ محروم ہو اور یہاں کے رہنے والے معاشی مشکلات، خدمات کی کمی، امراض کے پھیلاؤ اور بے روزگاری کے ہاتھوں شدید ترین مشکلات میں پھنسے ہوئے ہیں۔
مرکزی اور مقامی حکومت سے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عوامی مطالبات کو سنجیدگی سے لے اور انھیں پورا کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے، اور باقی تمام مشکلات کو حل کرنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر لائحہ عمل تیار کے کام شروع کرے، اس کے لیے کرپٹ لوگوں کے خلاف پختہ عزم اور سخت پالیسی اپنانے اور ایسے تجربہ کار ماہرین اور اہل خبرہ سے مدد لینے کی ضرورت ہے کہ جو بغیر کسی رکھ رکھاؤ کے گزشتہ تمام مسائل کے ذمہ داروں کی تعیین اور بنیادی حل تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ بیشک اہل بصرہ اپنے صوبے کی محتلف سیاسی پارٹیوں کو آزما چکے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے حالات میں بہتری کی بجائے صرف مایوسی اور مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: