روضہ مبارک حضرت علی علیہ السلام کی جانب سے ساتویں سالانہ جشن عید غدیر کا انعقاد روضہ مبارک امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام میں کیا گیا۔ اس جشن میں روضہ ممبارک حضرت عباس(ع) کے اعلی سطحی وفد سمیت تمام مبارک روضوں کے سیکرٹریز اور نمائندوں، مرجع عظام کے وکلاء، حوزہ علمیہ نجف اشرف کے اساتذہ اور طلاب، علمائے دین، کالجز اور یونیورسٹیز کے طلاب، صحافیوں اور زائرین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
جشن کے آغاز میں تلاوت کی سعادت شیخ شبر نے حاصل کی ۔ اس کے بعد روضہ مبارک حضرت علی علیہ السلام کی سیکرٹری جنرل انجینیئر یوسف الشیخ راضی نے خطاب کیا اور اپنی گفتگو کا آغاز قرآن پاک کی اس آیت سے کیا:
يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ مِنْ رَبِّكَ وَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ وَاللَّهُ يَعْصِمُكَ مِنَ النَّاسِ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ
ترجمہ: اے رسول ! جو کچھ آپ کے پروردگار کی طرف سے آپ پر نازل کیا گیا ہے اسے پہنچا دیجیے اور اگر آپ نے ایسا نہ کیا تو گویا آپ نے اللہ کا پیغام نہیں پہنچایا اور اللہ آپ کو لوگوں (کے شر) سے محفوظ رکھے گا، بے شک اللہ کافروں کی رہنمائی نہیں کرتا۔
دیوان وقف شیعہ کے سربراہ سید علاء الدین موسوی کی نمائندگی کرتے ہوئے ڈاکٹر شیخ حیدر السہلانی نے کہا کی خطبہ غدیر میں شامل مواد انصار اور مہاجرین کے لیے باعث حیرانی نہیں تھا۔ اس لیے کہ رسول خدا(ص) نے اس سے پہلے بھی بہت سے موقعوں پر درجنوں فرامین میں حضرت علی علیہ السلام کے وصی اور مومنین کے مولا ہونے کے بارے میں بتایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ غدیر کا دن بہت عظیم دن ہے اس لیے کہ اس دن حضرت امام علی علیہ السلام کے مقام اور مرتبہ کا باقاعدہ اعلان کیا گیا۔
اس کے بعد سید احمد علی نے حاضرین سے خطاب کیا اور اپنے خطاب کے دوران حضرت علی علیہ السلام کے فضائل و مناقب بیان کرتے ہوئے واقعہ غدیر کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ حضورؐ کے واضح فرمان کے بعد لوگوں نے حضرت علیؑ کے مقام کو تسلیم کرتے ہوئے آپ کی بیعت کی۔
ڈاکٹر عبد الحسن العبادی نے اس موقع پر ایک شاندار قصیدہ پیش کیا اور امیرالمومنین علیہ السلام کے حضور منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
روضہ مبارک حضرت علی علیہ السلام کے خدام کے ایک گروپ نے تقریب کے دوران شاندار قصیدے بھی پڑھے۔