1:۔ پینے کے پانی اور عام استعمال کے پانی کے بدترین بحران کے بعد مجھے اعلیٰ دینی قیادت آیت اللہ العظمیٰ سید سیستانی(دام ظلہ الوارف) نے اس شہر میں بھیجا ہے۔
2:۔ میری اولین ذمہ داری یہاں کے لوگوں کو در پیش مسائل اور مشکلات کو معلوم کرنا اور ان کا سد باب کرنا ہے۔
3:۔ بصرہ اس وقت واقعتا توجہ طلب شہر ہے اور یہ شہر حقیقی اور بڑے مسائل کا شکار ہے یہ مسائل عام یا سادہ نہیں ہیں اس شہر میں کرپشن خوفناک حد تک موجود ہے اور حکومت کو کرپشن کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
4:۔ یہاں کے باشندے بہت سادہ مزاج، مہربان، مہمان نواز اور وفادار ہیں انہیں اپنی سر زمین سے بہت محبت ہے اور انہوں نے اپنے وطن کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں اور ہر کوئی جانتا ہے کہ بصرہ شہیدوں کا شہر ہے۔
5:۔ یہ شہر ہم سب کی توجہ کا طالب ہے۔
6:۔کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں کچھ منصوبوں پر کام ہو رہا ہے مجھے اس چیز سے انکار نہیں ہے لیکن یہ منصوبے کہاں ہیں اور ان پر اتنا وقت کیوں لگ رہا ہے۔
7:۔ میں نے اور میری یہاں موجود ٹیم نے یہاں کے ایک مسئلے کو ڈھونڈھ نکالا ہے یہاں ایک پانی کا پمپنگ سٹیشن (محطّة الآر زيرو) کام کر رہا ہے اور یہ تین مسائل ک شکار ہے جن میں سے پہلا سٹیشن تک پہنچنے والا پانی، دوسرا خود پمپنگ سٹیشن اور تیسرا ڈیلیوری نیت ورک۔
8:۔ اعلی دینی قیادت آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی (دام ظلہ الوارف) نے اس مسئلے کو حل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ان کی جانب سے مہیا کیے گئے فنڈز میں سے پمپس کی فوری خریداری کی جائے۔
9:۔ پمپس کی خریداری کے بعد ہماری ٹیم نے بصرہ کے مقامی افراد کے ساتھ مل کر پمپس کی دوبارہ مرمت و تنصیب کا کام شروع کر دیا ہے۔
چیزوں کو نظر انداز کرنا انہیں چھوڑ دینا اور ان پر توجہ نہ دینا مسائل کا سبب بنتا ہے اور مسائل بد ترین صورت اختیار کر لیتے ہیں۔ میں ایک بار پھر آپ کی یاد دہانی کے لیے بتانا چاہتا ہوں کہ اعلی دینی قیادت آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ الوارف نے مجھے یہاں خصوصا اس لیے بھجوایا ہے کہ یہاں پینے کے پانی کے در پیش مسائل کو جان کر ان کا سد باب کے لیے اقدامات کروں اور خدا کا شکر ہے کہ ہم کچھ حد تک مسائل کے اسباب اور ان کے ممکنہ حل کو جان چکے ہیں اور ان شاء اللہ کچھ ہی دنوں میں اس کے بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔