اعلی دینی قیادت کے نمائندے کے بیان کا تکملہ: بصرہ میں پانی کا بحران کیسے پیدا ہوا اور اس کے حل کے لیے علامہ صافی نے اب تک کیا کچھ کیا؟

پانی کے بحران کے حل کے لیے اعلیٰ دینی قیادت آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی (دام ظلہ الوارف) کے حکم پر بصرہ آنے والے ان کے نمائندے علامہ سید احمد الصافی (دام عزہ) نے 7ستمبر2018ء کو ویڈیو بیان میں اپنی بصرہ آمد کے سبب اور پانی کے بحران کو حل کرنے کے لیے اب تک کی جانے والی کاوشوں کی تفصیلات کے بارے میں بتایا تھا۔

آج الکفیل انٹر نیشنل نیٹ ورک نے ماہرین کی ٹیم کی جانب سے پانی کے بحران کے حل کے لیے کی گئی کوششوں کی تفصیلات تصاویر کی صورت میں جاری کی ہیں۔ انجینیئر ضیاء مجید جو اعلیٰ دینی قیادت کے نمائندے سید صافی کے ہمراہ بصرہ میں پانی کے بحران کے حل کے سلسلے میں موجود ہیں نے بتایا کہ بصرہ کو پانی کی فراہمی کے سلسلے میں ضروری اقدامات تیزی سے جا ری ہیں۔ دریائے غراف سے نکلنے والی البدعۃ کینال سے بصرہ کو فوری پانی کی فراہمی کے لیے اعلیٰ دینی قیادت کے زیر نگرانی مالی اور انسانی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے کام جاری ہے۔

انجینیئر ضیاء مجید نے مزید بتایا کہ ہماری ٹیم نے بصرہ پہنچتے ہی متعلقہ اتھاریٹیز سے مییٹنگز کرنے اور واٹر سٹیشنز کے دورے کرنے کے بعد پانی کے بحران کے فوری اور مؤثر حل کے لیے وہاں مرمت اور بحالی کا کام شروع کر دیا ہے کیونکہ عدم توجہی اور دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب واٹر سٹیشن اپنی گنجائش سے بہت کم پانی یعنی صرف30 سے 50 فیصد تک پانی فراہم کر رہے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فوری حل کے لیے تین چیزوں پر کام کیا جا رہا ہے

1:۔ عباس سٹیشن جو کہ البدعۃ پروجیکٹ سے پانی لیتا ہے میں 32 بڑے پمپس ہیں جن میں سے 18 ناکارہ ہیں اور بالکل کام نہیں کر رہے جبکہ باقی بھی یا تو ضرورت سے کم پانی مہیا کر رہے ہیں یا پھر قابل مرمت ہیں۔

2:۔ البدعۃ سے عباس سٹیشن کے لیے پانی کا اخراج بھی کم ہے۔

3:۔ البدعۃ سے عباس سٹیشن کو پانی مہیا کرنے والی لائنز بھی مٹی، پودوں اور رکاوٹوں کی وجہ سے مطلوبہ مقدار میں پانی فراہم نہیں کر پا رہی ہیں اور کئی لائنوں میں کریکس ہیں اور شہر میں موجود پانی کی پائپ لائنیں بھی کئی جگہ سے ٹوٹی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے پانی کی بڑی مقدار ضائع ہو جاتی ہے۔

ان مسائل کی نشاندہی کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ ان تینوں مسائل پر بیک وقت کام کرتے ہوئے بصرہ میں پینے کے پانی کی فراہمی کو جلد از جلد ممکن بنایا جائے گا اس مقصد کے درج ذیل اقدامات کیے گئے:

1:۔ اعلیٰ دینی قیادت کے نمائندہ سید صافی نے آبی وسائل کے وفاقی وزیر اور متعلقہ وزارت کے ڈائریکٹر کے ساتھ مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ البدعۃ کینال سے پانی کے اخراج کو بڑھا کے 5 سے 7 کیوبک میٹر فی سیکنڈ کیا جائے تاکہ سٹیشن اپنی پوری گنجائش کے مطابق چلایا جا سکے۔ اس کے بعد مستقبل قریب میں بصرہ کے 3 ملین شہریوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے پانی کے اخراج کو پہلے 9 کیوبک میٹر تک بڑھایا جائے گا اور پھر دوسرے مرحلہ میں ان شاء اللہ بہت جلد اسے 10 کیوبک میٹر فی سیکنڈ تک کر دیا جائے گا۔

2:۔ دوسرے مسئلے کے حل کے لیے سید صافی کے حکم کے مطابق ایک عراقی کمپنی سے معاہدہ کر لیا گیا ہے کہ جو جلد سے جلد 18 (Caprari) اٹالین پمپس نصب کرے گی اور قلیل عرصے میں ان شاء اللہ سٹیشن پانی کی فراہمی شروع کر دے گا۔ جبکہ فوری حل کے لیے 8 بڑے پمپ بغداد اور شمالی عراق کے بعض شہروں سے خرید کر ناکارہ پمپس کی جگہ نصب کر ديئےگئے ہیں، اس کے علاوہ باقی پمپس کی مرمت کر کے ان کی کارکردگی کو بڑھا دیا گیا ہے۔

3:۔ تیسرے مسئلے کو حل کرنے کے لیے سید صافی نے وزیر پٹرولیم اور وزارت پیٹرولیم کے سیکرٹری کے ساتھ کئی ملاقاتیں کی ہیں۔ جس کے نتیجے میں وزارتِ پٹرولیم نے پانی کی لائنوں اور شہر میں موجود پائپ لائنوں کی صفائی اور بحالی کی ذمہ داری لیتے ہوئے جمعہ کی صبح سے کام کا آغاز کر دیا ہے۔ اس کام کے لیے چار ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں ہر ٹیم چیف انجینیئر اور سپیشلائزڈ انجینئر کی زیر نگرانی کام کر رہی ہے۔

جبکہ اعلیٰ دینی قیادت کی جانب سے بھیجی گئی ماہرین کی ٹیم کے ایک رکن نے بتایا کہ ہم نے واٹر سٹیشن کے پلانٹ کی بحالی اور صفائی کا کام شروع کر دیا ہے۔

یہ ان تمام کاموں کی تفاصیل ہیں جو کہ 2 ستمبر سے لے کر 8 ستمبر تک پانی کے بحران کے فوری حل کے لیے کئے گئے ہیں
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: