کربلا میں علامہ سید محمد علی حلو (طاب ثراہ) کی تشیع جنازہ میں علمی، سماجی اور سرکاری شخصیات سمیت بڑی تعداد میں مومنین کی شرکت

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں: جب کسی عالم کی وفات ہوتی ہے تو اسلام ایسا شگاف پڑ جاتا ہے جسے قیامت تک کوئی چیز نہیں بھر سکتی۔

حوزہ علمیہ نجف اشرف کے ابرز استاد و محقق علامہ سيد محمد علی حلو(طاب ثراه) کی تشیع جنازہ کربلا میں کل بروز منگل (8محرم 1440هـ) بمطابق (18 ستمبر2018ء) رات کو ہوئی کہ جس میں علماء، مراجع عظام کے نمائندگان، مقدس حرموں کے خدام اور سیاسی و سماجی شخصیات سمیت مومنین کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔

علامہ مرحوم کے جنازہ کو اس دنیا میں الوداعی زیارت کے لیے پہلے روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام میں اور پھر روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام لایا گیا۔

روضہ مبارک حضرت عباس(ع) میں حرم کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی، حرموں کے خدام اور تشییع جنازہ میں شامل افراد نے مرحوم کی طرف سے زيارت حضرت عباس(ع)، زيارت امام رضا(ع) اور زيارت صاحب الزمان(عجّل الله فرجه الشريف) پڑھی اور مرحوم کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ مراسیمِ زیارت کی ادائیگی کے بعد علامہ مرحوم کا جنازہ نجف اشرف روانہ ہو گیا۔

واضح رہے کہ علامہ سيد محمد علی حلو(رحمه الله) 29جمادي الأولى 1376هجری (1958ء) کو نجف اشرف میں پیدا ہوئے، بغداد یونیورسٹی اور حوزہ علمیہ نجف اشرف میں تعلیم حاصل کی، 1991ء میں صدامی حکومت کے خلاف بغاوت (انتفاضہ شعبانيہ) میں شرکت کی، جس کے بعد ملک چھوڑ کر ایران جانے پر مجبور ہو گئے۔ سن2004 میں واپس عراق آئے (مكتبة الإمام الصادق -عليه السلام-) کے نام سے لائبریری کی بنیاد رکھی۔ مرحوم کی چالیس سے زیادہ کتابیں ہیں جن میں بعض امام زمانہ(عج) اور حضرت عباس(ع) کے بارے میں بھی ہیں۔ علامہ مرحوم نے اپنی تحریر و تقریر سے مذہب اہل بیت کی دن رات خدمت کی۔ خدا انھیں معصومین کے جوار میں اعلی مرتبہ عطا فرمائے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: